عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/ریڈیسن ہوٹل سرینگر کے مالک مشتاق چایہ نے بدھ کے روز انڈین ہیون پریمیئر لیگ کے منتظمین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشتاق چایہ نے کہاہمیں بتایا گیا تھا کہ ایک بڑی اور معتبر کمپنی آرہی ہے جو ہمارے بچوں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔انہوں نے مزید کہا،باہر سے کئی کھلاڑی آئے تھے۔ ہمیں بہت امیدیں تھیں، مگر بعد میں یہ سب ایک بڑی مایوسی میں بدل گیا۔ انہوں نے اپنی ہی ساکھ تباہ کر دی۔ ہم کیا کر سکتے تھے؟ انہوں نے ہمارا پیسہ لے لیا، سپلائرز، بچوں اور ہوٹل مالکان کا پیسہ بھی۔ خاص طور پر ہمارا سرمایہ ان کے پاس ہے۔چایہ نے کہا کہ انہوں نے شکایت درج کرائی ہے اور انہیں قانونی کارروائی کی امید ہے۔ ہم نے معاملہ پولیس کو رپورٹ کیا ہے اور وہ اس پر کام کر رہے ہیں۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
فنڈز کی وصولی کے حوالے سے انہوں نے کہاپولیس نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ منتظمین سے رابطے میں ہیں۔ ہماری مینجمنٹ بھی مسلسل رابطے میں رہی، اور منتظمین بار بار وعدہ کرتے رہے کہ آج یا کل رقم واپس کی جائے گی۔ جیسے ہی فنڈز واپس ملیں گے، میں سب کو آگاہ کروں گا۔چایہ کا کہنا تھا کہ پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں کیونکہ کھلاڑیوں، ہوٹلوں اور سپلائرز نے شکایت کی ہے کہ ٹورنامنٹ اچانک منسوخ ہونے کے بعد انہیں ادائیگی نہیں کی گئی۔یہ قابل ذکر ہے کہ ٹورنامنٹ میں ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ کرکٹ کھلاڑی کرس گیل اور نیوزی لینڈ کے جیس رائیڈر جیسے بین الاقوامی کھلاڑیوں کو مدعو کیا گیا تھا، جس سے ایونٹ کو عالمی شہرت ملی۔یہ ٹورنامنٹ 25 اکتوبر سے شروع ہوا تھا اور 9 نومبر تک جاری رہنا تھا، جس میں آٹھ ٹیمیں اور 70 سے زائد کھلاڑی، امپائرز اور معاون عملہ شامل تھا۔
شرکاء کے قیام کا انتظام راجباغ کے ریڈیسن کلیکشن ہوٹل میں کیا گیا تھا، جہاں منتظمین نے تمام اخراجات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ تاہم، 2 نومبر کی صبح منتظمین مبینہ طور پر بغیر بل ادا کیے غائب ہوگئے۔ ریڈیسن کلیکشن کا کہنا ہے کہ انہیں 51 لاکھ روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی، جبکہ مجموعی واجبات کی رقم تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔
آئی ایچ پی ایل ٹورنامنٹ تنازعہ: قانونی کارروائی شروع، امید ہے انصاف ہوگا:مشتاق چایہ