عظمیٰ ویب ڈیسک
کشتواڑ/جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے چھاترو جنگلاتی علاقے میں بدھ کی صبح سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان زبردست گولیوں کا تبادلہ ہوا جس کے دوران ایک پیرا فوجی جوان زخمی ہوگیا۔ فوج نے تصدیق کی ہے کہ علاقے میں سرچ آپریشن ہنوز جاری ہے اور دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔فوج کی وائٹ نائٹ کور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابق ٹوئٹر) پر اپنے ایک بیان میں کہا:’فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے مشترکہ طور پر خفیہ اطلاع کی بنیاد پر چھاترو کے جنگلاتی علاقے میں سرچ آپریشن شروع کیا۔ دورانِ تلاشی فورسز اور ملی ٹینٹوںکے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ آپریشن جاری ہے اور فورسز نے علاقے کو مکمل طور پر محاصرہ میں لے رکھا ہے۔‘
ذرائع کے مطابق، فائرنگ کے ابتدائی تبادلے میں ایک پیرا فوجی جوان زخمی ہوا جسے فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے آرمی اسپتال اودھم پور منتقل کیا گیا جہاں اُس کی حالت اب مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کی تعداد دو سے تین کے درمیان ہوسکتی ہے اور وہ گھنے جنگلات میں چھپے ہوئے ہیں۔علاقے میں اضافی فوج، ایس او جی اور سی آر پی ایف کے دستے تعینات کر دیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ فرار کو روکا جا سکے۔ایک سینئر پولیس افسر نے کہا’یہ آپریشن مخصوص خفیہ اطلاع کی بنیاد پر شروع کیا گیا تھا۔ جیسے ہی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی شروع کی، ملی ٹینٹوںنے فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز نے جوابی کارروائی کی۔‘
ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن کو وسیع کر دیا ہے۔ گھنے جنگلات اور دشوار گزار علاقے کی وجہ سے پیش قدمی احتیاط سے کی جا رہی ہے۔اطلاعات کے مطابق، ملی ٹینٹوںنے پہاڑی کے اوپری حصے سے فائرنگ کی جس کا جواب فورسز نے بھرپور انداز میں دیا۔ وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، تاہم کسی ملی ٹینٹ کے بے اثر ہونے کی فوری تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ ڈرونز اور نائٹ ویژن آلات کی مدد سے ملی ٹینٹوں کی ممکنہ نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ فوج کے ترجمان کے مطابق، آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک علاقے کو مکمل طور پر کلیئر نہیں کر دیا جاتا۔حکام نے بتایا کہ آپریشن کو کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے کے لیے اضافی کمک بھی طلب کی گئی ہے، اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ جلد ہی علاقے کو ملی ٹینٹوںسے پاک کر دیا جائے گا۔
کشتواڑ انکاؤنٹر: پیرا فوجی جوان زخمی، علاقے میں آپریشن جاری