عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/انسدادِ بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے ضلع سانبہ میں ایک پٹواری کو رشوت لیتے وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے۔ کارروائی کے دوران پٹواری کی گاڑی سے 35 لاکھ روپے سے زائد نقدی بھی برآمد کی گئی، جس کے بعد پورے ضلع میں سنسنی پھیل گئی۔سرکاری بیان کے مطابق، اے سی بی نے پٹواری حلقہ دادوئی و ضلع سانبہ کے سنیل کمار کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر 19/2025 زیر دفعہ 7 انسدادِ بدعنوانی ایکٹ 1988 کے تحت درج کیا۔ یہ مقدمہ ایک شہری کی شکایت پر درج کیا گیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مذکورہ پٹواری نے گرداوری کی تصحیح سے متعلق رپورٹ تیار کرنے کے عوض ایک لاکھ روپے رشوت طلب کی تھی۔ بعد ازاں معاملہ 80 ہزار روپے پر طے پایا۔
شکایت کنندہ نے بتایا کہ وہ صرف 20 ہزار روپے ادا کرنے کی پوزیشن میں تھا، تاہم وہ رشوت دینے کے بجائے اے سی بی سے رجوع کر گیا۔ شکایت موصول ہونے پر بیورو نے خفیہ جانچ کی، جس میں پٹواری کی جانب سے رشوت طلب کرنے کی تصدیق ہوئی۔ اس کے بعد باضابطہ مقدمہ درج کر کے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔تحقیقات کے دوران اے سی بی ٹیم نے پٹواری سنیل کمار کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ کارروائی آزاد گواہوں کی موجودگی میں انجام دی گئی، اور رشوت کی رقم موقع پر برآمد کر لی گئی۔ ٹیم نے قانونی ضوابط کی پاسداری کے ساتھ ملزم کو گرفتار کیا۔
مزید جانچ کے دوران جب ملزم کی ذاتی گاڑی کی تلاشی لی گئی تو 35 لاکھ روپے سے زائد کی نقدی برآمد ہوئی۔ اس کے بعد بیورو نے مجسٹریٹ کی موجودگی میں پٹواری کے رہائشی مکان پر چھاپہ مار کر مزید شواہد اکٹھے کیے۔انسدادِ بدعنوانی بیورو کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ یہ کارروائی ریاست میں بدعنوان عناصر کے خلاف جاری مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد عوامی نظام کو شفاف اور جوابدہ بنانا ہے۔بیورو کے مطابق، مزید تحقیقات جاری ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ برآمد شدہ رقم رشوت کی کمائی ہے یا کسی اور غیر قانونی سرگرمی سے حاصل کی گئی۔اے سی بی نے عوام کو یقین دلاتا ہے کہ کوئی بھی سرکاری اہلکار اگر بدعنوانی میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ رشوت خوری کے خلاف آواز بلند کریں اور فوری طور پر اے سی بی سے رابطہ کریں۔
سانبہ میں پٹواری رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار35لاکھ روپیہ برآمد: اے سی بی