عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ چار سال بعد تاریخی ’’دربار مو‘‘ کی روایت کی بحالی سے جموں کی معیشت کو نمایاں فروغ ملے گا اور جموں و سری نگر کے درمیان اتحاد کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کو بتایا کہ دربار مو کو بند کرنے کے فیصلے سے جموں کو بڑا نقصان ہوا تھا۔انہوں نے کہاہم نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ دربار مو کو بحال کریں گے۔ آج وہ وعدہ پورا ہوا ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس سے جموں و کشمیر کی معیشت کو زبردست تقویت ملے گی۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ اس روایت کو ختم کرنے کا فیصلہ صرف مالی بنیادوں پر کیا گیا تھا، جبکہ اس کی جذباتی اور علامتی اہمیت کو نظرانداز کیا گیا۔انہوں نے کہاہر چیز کو مالی پیمانوں پر نہیں تولا جا سکتا۔ کچھ چیزوں کی جذباتی قدر و قیمت ہوتی ہے۔ داربار مو سری نگر اور جموں کے درمیان ایک رشتہ جوڑتا تھا۔ اسے ختم کر کے اس وحدت کو نقصان پہنچایا گیا، جسے ہم نے اب درست کرنے کی کوشش کی ہے۔وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ آج جموں میں حکومت کو ملنے والا پُرجوش استقبال اس فیصلے سے عوامی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا،آپ نے آج دیکھا جو محبت، پیار اور خیر مقدم ہمیں ملا۔ عوام کے جوش و خروش کی وجہ سے ہمیں ایک گھنٹہ لگا۔ جب داربار مو بند ہوا تھا تو جموں کو نقصان ہوا تھا اور تاجروں نے بارہا اپنی تشویش ظاہر کی تھی۔عمر عبداللہ نے یقین دلایا کہ دربار مو کی بحالی نہ صرف کاروباری طبقے کے لیے فائدہ مند ہوگی بلکہ دونوں خطوں کے درمیان جذباتی اور ثقافتی تعلقات کو بھی مضبوط کرے گی۔انہوں نے کہابعض لوگ سیاسی مفاد کے لیے جموں اور سری نگر کے درمیان فاصلے پیدا کرتے ہیں، مگر ہم ان فاصلوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ دفتروں کی دو سالہ منتقلی کے عمل کو ہموار بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور تمام محکموں کو مکمل طور پر سیٹل ہونے میں چند دن لگ سکتے ہیں۔
دربار مو کے بحال ہونے سے جموں کی معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی: وزیراعلیٰ عمر عبداللہ