عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی( این آئی اے)نے جموں و کشمیر حکومت کو 22 اپریل کے ملی ٹینٹ حملے کے مقام بائسرن پہلگام میں کیبل کار پروجیکٹ کے لیے اپنی منظوری دے دی ہے۔ حکام نے اتوار کو کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے این آئی اے سے منظوری طلب کی تھی، جو اس حملے کی تحقیقات کر رہی ہے، جس میں 26 افراد، جن میں زیادہ تر سیاح تھے، ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔این آئی اے عہدیداروں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ نے اس پروجیکٹ پر اپنے خیالات کے لیے انسداد دہشت گردی ایجنسی سے رابطہ کیا تھا۔انہوں نے کہا”ہم سے ہمارے خیالات (کیبل کار پروجیکٹ شروع کرنے کے بارے میں) کے بارے میں پوچھا گیا اور ہم نے بتایا کہ ہمیں تحقیقاتی زاویے سے کوئی اعتراض نہیں ہے،” ۔27 اکتوبر کو، جموں و کشمیر اسمبلی میں پہلگام کے ایم ایل اے الطاف احمد وانی کے سوال کے جواب میں، حکومت نے کہا کہ پروجیکٹ کا کام ایک کمپنی کو الاٹ کیا گیا ہے لیکن یہ “پہلگام کے بعد کے منظر نامے کے پیش نظر” شروع نہیں ہوا ہے۔جموں اور کشمیر کیبل کار کارپوریشن کے ذریعہ 1.4 کلومیٹر کے پروجیکٹ کے لئے نشاندہی کی گئی ہے۔وزیر اعلی عمر عبداللہ، جن کے پاس سیاحت کا قلمدان ہے، نے تحریری جواب میں کہا”نچلا ٹرمینل پوائنٹ پہلگام میں یاتری نواس کے قریب واقع ہے اور اوپری ٹرمینل پوائنٹ بائسرن میں واقع ہے۔ پروجیکٹ کی کل لمبائی 1.4 کلومیٹر ہوگی۔ پروجیکٹ کے لیے 9.13 ہیکٹر(درکار زمین)محکمہ جنگلات کی ہے،” ۔حکومت نے کہا کہ جموں و کشمیر کیبل کار کارپوریشن نے مذکورہ پروجیکٹ کے لیے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ اور ٹینڈر دستاویز کی تیاری کے لیے ایک کنسلٹنٹ کی شمولیت کے لیے ٹینڈرز جاری کیے ہیں۔ٹینڈرز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور کام ایک مستند ایجنسی Ronmas India Pvt. کو الاٹ کر دیا گیا ہے۔ سی ایم نے کہاجے کے سی سی سی اور ایگزیکیوٹنگ ایجنسی کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ تاہم، ایجنسی پہلگام کے بعد کے منظر نامے کے پیش نظر اپنا کام نہیں کر سکی ۔محکمہ سیاحت نے کہا کہ ایگزیکیوٹنگ ایجنسی نے ٹپوگرافی اور جیو ٹیکنیکل اسٹڈیز کے لیے سائٹ کا دورہ کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔محکمہ سیاحت نے کہا کہ “سائٹ وزٹ کرنے کی اجازت دینے کا معاملہ ڈپٹی کمشنر، اننت ناگ کے ساتھ اٹھایا گیا ہے، جنہوں نے اس معاملے کو قومی تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ اٹھانے کے لیے کہا ہے” ۔محکمہ کے مطابق اس پروجیکٹ پر 100-120 کروڑ روپے لاگت کا تخمینہ ہے اور یہ کام 18 ماہ کے کم سے کم وقت میں مکمل کیا جائے گا۔