یو این آئی
نئی دہلی//موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی (اپریل سے ستمبر)میں مرکز کا مالیاتی خسارہ بجٹ کے تخمینے کے 36.53فیصد کے برابر رہا ہے۔وزارتِ خزانہ نے جمعہ کو بتایا کہ اپریل سے ستمبر کے دوران کل وصولیاں 17,30,216 کروڑ روپے رہیں، جو بجٹ تخمینے کا 49.5 فیصد ہے، جبکہ کل اخراجات 23,03,339کروڑ روپے رہے، جو بجٹ تخمینے کا 45.5 فیصد بنتا ہے۔اس طرح مالیاتی خسارہ 5,73,123کروڑ روپے رہا، جو کہ بجٹ تخمینے کا 36.53 فیصد ہے۔پہلے پانچ مہینوں میں مالیاتی خسارہ 5,98,153 کروڑ روپے تھا، جو بجٹ تخمینے کا 38.12 فیصد تھا۔ششماہی کے دوران کل وصولیوں میں کل ٹیکس ریونیو (مرکز کا حصہ) 12,29,370 کروڑ روپے، غیر ٹیکس آمدنی: 4,66,076 کروڑ روپے، غیر قرضہ جاتی سرمایہ وصولی 34,770 کروڑ روپے رہی۔کل اخراجات میں 17,22,593 کروڑ روپے آمدنی کھاتے پر خرچ ہوئے، 5,80,746 کروڑ روپے سرمایہ کھاتے پر خرچ کیے گئے۔آمدنی اخراجات میں 5,78,182 کروڑ روپے سود کی ادائیگی کے لیے، 2,02,367 کروڑ روپے اہم سبسڈیوں پر خرچ کیے گئے۔وزارت نے بتایا کہ مرکز نے مالی سال کے پہلے چھ مہینوں میں ریاستوں کو ٹیکس کے حصے کے طور پر 6,31,751 کروڑ روپے منتقل کیے، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 86,948 کروڑ روپے زیادہ ہیں۔