عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ’’ ہمیں زراعت اور متعلقہ شعبوں میں تیزی سے آگے بڑھنا ہو گا تا کہ بھارت کی ترقی کو توانائی دی جا سکے ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کیلئے ہمارا بنیادی مقصد مسلسل 5 فیصد سالانہ شرح نمو حاصل پر توجہ دینا چاہئے ۔ انہوں نے زرعی تعلیم میں تبدیلی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا تا کہ مستقبل میں پائیدار طریقوں کو یقینی بنایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا’’ تعلیمی اداروں جیسے سکاسٹ کو اسٹریٹجک منصوبہ بندی کے ساتھ کسانوں کی پیداواریت اور آمدنی بڑھانے کیلئے کاشتکاری اور اعلیٰ قدر والی فصلوں میں تنوع کیلئے اے آئی تکنیک پر توجہ دینی چاہئے‘‘ ۔ایل جی سکاسٹ کشمیر کے ’ دیکشارمبھ‘ طلبہ کے استقبالیہ پروگرام ، جو ’’ انیکتا میں ایکتا دیوس ‘‘ سے خطاب کر رہے تھے ۔ یہ پروگرام سردار ولبھ بھائی پٹیل کی 150 ویں سالگرہ کی یاد میں منعقد کیا گیا تھا ۔ اپنے خطاب میں انہوں نے سکاسٹ کشمیر کی تعلیمی کامیابیوں کی تعریف کی اور اس کی مجموعی رینکنگ اور ملک بھر کی ریاستوں اور مرکزی علاقوں سے طلبہ کو اپنی طرف کھینچنے پر خوشی کا اظہار کیا ۔ منوج سنہا نے کہا ’’ مجھے یہ دیکھ کر بے حد خوشی ہو رہی ہے کہ اروناچل سے آندھرا پردیش ، کشمیر سے کنیا کماری ، مدھیہ پردیش سے مہاراشٹر ، تمل ناڈو سے تلنگانہ اور کیرلہ سے کرناٹک تک ہر ریاست کے نوجوانوں کی موجودگی نے اس کیمپس کو ایک ’’ منی انڈیا ‘‘ میں تبدیل کر دیا ہے‘‘ ۔انہوں نے کہا’’ گذشتہ3-4 برسوں میں سکاسٹ کشمیر میں ہونے والی تبدیلی نے ایک انقلابی تبدیلی لائی ہے جس کی وجہ سے آج اس کیمپس میں ایک ’’ منی انڈیا ‘‘ نظر آ رہا ہے ‘‘۔