عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں نیشنل لاء یونیورسٹی کی کلاسز اگلے سال اپریل سے کرائے کی عمارت میں شروع ہونے کی توقع ہے، جبکہ بڈگام کے اُمپورہ علاقے کو یونیورسٹی کے لیے ممکنہ مقام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔اسمبلی میں ایم ایل اے بانڈی پورہ نظام الدین بھٹ کی پیش کردہ قرارداد پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نےکہا کہ حکومت نے نیشنل لاء یونیورسٹی کے قیام کے لیے 50 کروڑ روپے کی گرانٹ پہلے ہی مختص کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں اُمید ہے کہ یونیورسٹی کی کلاسز اپریل سے شروع ہو جائیں گی۔ اگرچہ ابھی مقام کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے، لیکن میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا ہے کہ اس کے لیے موزوں جگہ کی نشاندہی کریں۔ فی الحال اُمپورا، بڈگام میں ہمارے پاس ایک خالی جگہ موجود ہے، اور وہاں یونیورسٹی قائم کرنے کا بھی ایک آپشن موجود ہے۔
نظام الدین بھٹ نے اسمبلی میں قرارداد پیش کی تھی جس میں نیشنل لاء یونیورسٹی کو بانڈی پورہ حلقے میں تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم، ایم ایل اے سونہ واری ہلال اکبر لون نے اس میں ترمیم پیش کرتے ہوئے اپنی حلقہ انتخاب میں یونیورسٹی کے قیام کی سفارش کی۔
نیشنل لاء یونیورسٹی اگلے سال اپریل سے کلاسز شروع کرے گی: وزیراعلیٰ عمر عبداللہ