عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر حکومت کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب، بادل پھٹنے اور شدید بارشوں کے نتیجے میں جموں و کشمیر بھر میں وسیع پیمانے پر تبادہی مچ گئی ہے جس سے جہاں قیمتی جانوں کا زیاں ہوا ہے وہیں سرکاری و نجی املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔حکومت نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ حالیہ موسمی آفات کے نتیجے میں جموں صوبے میں 21 ہزار 5 سو 73 ڈھانچے جبکہ کشمیر صوبے میں 9 سو ڈھانچے متاثر ہوئے۔انہوں نے کہا کہ بارشوں، فلش فلڈ اور بادل پھٹنے کے واقعات میں 152 افراد کی موت واقع ہوئی جن میں سے 151 کا تعلق جموں سے جبکہ ایک کا تعلق کشمیر سے تھا اور اس کے علاوہ ان آفات سے مویشی اور کھڑی فصلیں بھی شدید متاثر ہوئیں۔
حکومت نے بتایا کہ جموں صوبے کے لئے نقصانات کے لئے 5,246.47 لاکھ روپے اور کشمیر صوبے کے لئے1,914.44 لاکھ روپے بطور معاوضہ اب تک ادا کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اور طبی کیمپ قائم کئے گئے ہیں جہاں پناہ، خوراک اور گھریلو ضروریات متاثرہ خاندانوں کو فراہم کی گئیں۔ان کا کہنا ہے کہ بجلی، پانی کی فراہمی اور سڑکوں کی بحالی کا کام فوری طور پر شروع کیا گیا تاکہ متاثرین کی بحالی میں مدد دی جاسکے۔متعلقہ وزیر نے بتایا کہ متاثرہ افراد اور کنبوں کو امداد وزارت داخلہ، حکومت ہند کی جانب سے جاری کرہ ایس ڈی آر ایف کے رہنما اصولوں کے مطابق فراہم کی گئی۔
جموں وکشمیر میں حالیہ موسمی آفات سے 21 ہزار سے زیادہ ڈھانچے متاثر: حکومت