عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے بعد تعلیمی نظام میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے، اور سرکاری اسکولوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری سامنے آئی ہے۔سنہا سرینگر کے کوٹھی باغ ہائر سیکنڈری اسکول میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی نے تدریسی منظرنامے میں ایک مثبت انقلاب برپا کیا ہے، جہاں اسکول اب پرانے اور روایتی تعلیمی ڈھانچوں سے نکل کر جدید، تخلیقی اور طلبہ مرکوز تعلیم کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ’قومی تعلیمی پالیسی کے مؤثر نفاذ کے نتیجے میں جموں و کشمیر کے سرکاری اسکولوں کی کارکردگی حیرت انگیز طور پر بہتر ہوئی ہے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا عزم ہے کہ سرکاری اسکولوں کو نجی اداروں کے معیار کے برابر لایا جائے، جس کے لیے بنیادی ڈھانچے میں بہتری، تدریسی طریقوں کی جدید کاری، اور طلبہ کی ہمہ جہت تربیت پر توجہ دی جا رہی ہے۔منوج سنہا نے زور دیا کہ تعلیم کا مقصد محض ڈگری حاصل کرنا نہیں بلکہ طلبہ میں کثیر الجہتی صلاحیتیں، تخلیقی سوچ اور تنقیدی فہم پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں بچوں کے اندر چھپی صلاحیتوں کو پہچاننا اور اُن کی رہنمائی کرنا ہوگی تاکہ وہ اپنی پسندیدہ شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھا سکیں۔‘
انہوں نے طالبات کی کامیابیوں کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی لڑکیاں تعلیم اور غیر نصابی سرگرمیوں دونوں میں نمایاں مقام حاصل کر رہی ہیں۔منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کی طالبات نہ صرف شاندار کارکردگی دکھا رہی ہیں بلکہ قوم کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔ وہ آج کئی دوسروں کے لیے مشعلِ راہ بن چکی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت تعلیمی نظام کو مزید مضبوط بنائے گی تاکہ نئی نسل کو بہتر مواقع فراہم کیے جا سکیں اور وہ مستقبل کے چیلنجوں کا اعتماد کے ساتھ سامنا کر سکیں۔
قومی تعلیمی پالیسی کے تحت سرکاری اسکولوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی: منوج سنہا