عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کے روز اسمبلی میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دور افتادہ علاقوں، جیسے کہ گریز میں اس وقت چلنے والی ہیلی کاپٹر سروسز صرف مقامی لوگوں کے لیے ہیں، جو سردیوں میں راستوں کے بند ہونے کے باعث رابطے سے محروم ہوجاتے ہیں، اور ان کا مقصد سیاحوں کی سہولت نہیں ہے۔
یہ وضاحت رکن اسمبلی نذیر احمد خان کی جانب سے جموں و کشمیر اسمبلی میں اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں سامنے آئی، جس میں انہوں نے سرحدی علاقوں، بشمول شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے گریز میں سیاحوں کے لیے ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے کے امکانات کے بارے میں استفسار کیا تھا۔
عمر عبداللہ، جو محکمہ سیاحت کے وزیر بھی ہیں، نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ ہیلی کاپٹر سروسز کا مقصد صرف ان مقامی باشندوں کو بنیادی رابطہ فراہم کرنا ہے جو سردیوں کے دوران برفباری کی وجہ سے باقی وادی سے کٹ جاتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا،گریز میں ہیلی کاپٹر سروسز صرف مقامی لوگوں کے لیے ہیں کیونکہ یہ علاقہ سردیوں میں منقطع ہو جاتا ہے۔ فی الحال حکومت کا سیاحوں کے لیے دور دراز علاقوں، بشمول گریز، میں ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
تاہم، عمر عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نجی شعبے کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ انہوں نے کہا، “اگر کوئی نجی ادارہ گریز میں سیاحوں کے لیے ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنا چاہے تو ہم رکاوٹ نہیں ڈالیں گے بلکہ ان کی مکمل معاونت کریں گے۔