عظمیٰ ویب ڈیسک
آسیان کے بارے میں
جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) 10 ممالک کی علاقائی تنظیم ہے، جن میں برونائی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاؤ پی ڈی آر، ملیشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام شامل ہیں۔ 2022 کے آسیان سربراہ اجلاس میں، تیمور لیسٹے کو بنیادی طور پر آسیان کا رکن تسلیم کیا گیا تھا۔ تیمور لیسٹے فروری 2023 سے آسیان سے متعلق اجلاس میں بطور’مشاہد‘ حصہ لے رہا ہے اور امکان ہے کہ اسے 26 اکتوبر 2025 کو مکمل رکن کے طور پر تسلیم کر لیا جائے گا۔آسیان چارٹر آسیان کے لیے قانونی حیثیت اور ادارہ جاتی فریم ورک فراہم کرتا ہے اور یہ 2008 میں نافذ ہوا تھا۔ فروری 1976 میں قائم آسیان سیکرٹریٹ جکارتہ میں واقع ہے۔ستائیسویں آسیان سربراہ اجلاس میں آسیان رہنماؤں کے ذریعہ 2015 میں اپنائے گیے آسیان وژن 2025 کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ آسیان آسیان کمیونٹی ویژن 2045 پر کام کر رہا ہے۔ملیشیا سال 2025 کے لیے آسیان کا صدر ہے اور فلپائن 2026 میں صدر ہوگا۔
آسیان-بھارت
آسیان خطے کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات ہزاروں سال پرانے ہیں۔ ثقافت، زبان، فن تعمیر، مذہب، خوراک اور مشترکہ تاریخ کے بھرپور تانے بانے ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ باندھتے ہیں۔ہندوستان نے 1992 میں آسیان کے ساتھ “سیکٹرل ڈائیلاگ پارٹنر” (سیکرٹری سطح کی بات چیت) کے طور پر اور اس کے بعد 1995 میں “ڈائیلاگ پارٹنر” کے طور پر باضابطہ مشغولیت کا آغاز کیا۔ ڈائیلاگ پارٹنر (ڈی پی) کے طور پر ابتدائی برسوں میں وزیر خارجہ کی سطح پر بات چیت ہوئی، جسے 2002 میں سربراہ کانفرنس کی سطح تک مزید اپ گریڈ کیا گیا، جب کمبوڈیا میں اس طرح کی پہلی سربراہ کانفرنس سطح کی میٹنگ ہوئی تھی۔
2012 میں منعقد ہونے والی یادگاری آسیان-انڈیا چوٹی کانفرنس میں 2012 میں نئی دہلی میں آسیان-بھارت تعلقات کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر ہماری ڈائیلاگ پارٹنرشپ کو مزید اسٹریٹجک پارٹنرشپ تک بڑھا دیا گیا۔ نئی دہلی (جنوری 2018) میں آسیان-بھارت تعلقات کی پچیسویں سالگرہ کے موقع پر 2018 میں منعقدہ یادگاری آسیان-بھارت سربراہ اجلاس کے دوران، بھارت اور آسیان نے مزید اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ہماری اسٹریٹجک شراکت داری سمندری ڈومین میں تعاون کی تعمیر پر مرکوز رہے گی۔ آسیان-بھارت تعلقات کی تیسویں سالگرہ 2022 میں منعقد ہوئی اور اس سال کو آسیان-بھارت دوستی سال کے طور پر نامزد کیا گیا۔ 12 نومبر 2022 کو آسیان-بھارت ڈائیلاگ تعلقات کی تیسویں سالگرہ کی یاد میں منعقدہ انیسویں آسیان-بھارت سربراہ اجلاس میں، اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی طرف بڑھا دیا گیا اور اس موقع پر “آسیان-بھارت ہماگیر اسٹریٹیجک تعلق کے بارے میں مشترکہ بیان” کو اپنایا گیا۔آسیان ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی اور وسیع تر ہند-بحرالکاہل کے لیے اس کے وژن کا اہم ستون ہے۔ مضبوط اور متحد آسیان ہند-بحرالکاہل کی ابھرتی ہوئی حرکیات میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ بھارت آسیان کی مرکزیت اور اتحاد اور ہند بحرالکاہل علاقے پر آسیان کے نقطہ نظر کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے۔
ادارہ جاتی میکانزم
آسیان کے ساتھ بھارت کی وابستگی گہری ہے۔ سب سے اوپر سالانہ سربراہ اجلاس (“آسیان-بھارت سربراہ اجلاس”) ہے جس کی حمایت میں وزیر خارجہ کی سطح کی میٹنگ (“آسیان-بھارت وزرائے خارجہ کی میٹنگ”-اے آئی ایف ایم ایم؛ آسیان کی اصطلاح میں اسے ڈائیلاگ پارٹنرز کے ساتھ آسیان پوسٹ منسٹریل کانفرنس (پی ایم سی) 10+1 سیشنز کہا جاتا ہے)، اعلی سرکاری سطح کی میٹنگ (“آسیان-بھارت سینئر عہدیداروں کی میٹنگ”)، اور سفیر کی سطح پر میٹنگ (“آسیان انڈیا جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی میٹنگ (اے آئی جے سی سی)” ہوتی ہیں۔آسیان-بھارت سربراہ اجلاس کو 4 شعبوں کی وزارتی سطح کی میٹنگوں کی حمایت حاصل ہے جن میں اقتصادی (وزیر تجارت-سالانہ)، ڈیجیٹل (وزیر ٹیلی کام-سالانہ)، سیاحت (وزیر برائے سیاحت-سالانہ) اور زراعت (وزیر برائے زراعت-دو سالہ) شامل ہیں۔
بھارت مشرقی ایشیا سربراہ اجلاس، آسیان وزرائے دفاع کی میٹنگ پلس (وزیر کی سطح پر) اور آسیان علاقائی فورم (وزیر کی سطح پر) اور توسیعی آسیان میری ٹائم فورم (سرکاری سطح پر) سمیت آسیان کی زیرقیادت والے دیگر اقدامات کے ذریعے بھی آسیان کے ساتھ شامل ہے۔مذکورہ میٹنگوں کی حمایت کرنے کی خاطر آسیان کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے فوکس علاقوں میں 40 سے زیادہ سرکاری سطح کے اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014 سے لے کر اب تک تمام آسیان-بھارت سربراہ اجلاس (اور جنوری 2018 میں نئی دہلی میں منعقد ہونے والے یادگاری اجلاس) میں شرکت کی، سوائے 2022 کے (جس میں نائب صدر نے شرکت کی)۔ نئی دہلی (جنوری 2018) میں منعقد ہونے والی پچیسویں سالانہ یادگاری سربراہ کانفرنس میں، تمام 10 آسیان ممالک کے رہنماؤں نے بھارت کے مہمان خصوصی کے طورپر انہترویں یوم جمہوریہ پریڈ کی رونق میں اضافہ کیا۔
تعاون کے شعبے
وزیر اعظم نے چودھویں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں انڈو پیسیفک اوشینز انیشیٹو (آئی پی او آئی) کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے آسیان ممالک کو آئی پی او آئی میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ انڈو پیسیفک اوشینز انیشیٹو یا آئی پی او آئی کے ساتھ اے او آئی پی کا اجتماع اس سلسلے میں ہمارے تعاون کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے۔ سنگاپور (ایس اینڈ ٹی اور اکیڈمک کوآپریشن)، انڈونیشیا (میری ٹائم ریسورسز) اور تھائی لینڈ (میری ٹائم ایکولوجی) پہلے ہی آئی پی او آئی کے مختلف ستونوں میں شراکت دار ہیں۔تعاون کی سرگرمیوں کی نشاندہی مشترکہ بیانات، وزرائے خارجہ کی سطح پر منظور شدہ پانچ سالہ “پلان آف ایکشن”، یا آسیان ’سیکٹرل باڈیز‘ کے ساتھ بات چیت کے دوران پیدا ہونے والے تعاون کے عملی منصوبوں کے ذریعے کی جاتی ہے۔آسیان اور ہندوستان کے درمیان تعاون کی سرگرمیوں کی حمایت کرنے کے لیے حکومت ہند نے چار فنڈز قائم کیے ہیں: (i) آسیان-انڈیا کوآپریشن فنڈ (اے آئی ایف)، (ii) آسیان-انڈیا گرین فنڈ (اے آئی جی ایف) (iii) آسیان-انڈیا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (اے آئی ایس ٹی ڈی ایف) اور (iv) ڈیجیٹل مستقبل کے لیے آسیان-انڈیا فنڈ
کلیدی اقدامات میں آسیان-اںڈیا نیٹ ورک آف یونیورسٹیز کے فیکلٹی ایکسچینج پروگرام، نالندہ یونیورسٹی میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی فیلوشپ، زرعی یونیورسٹیوں میں ماسٹرز فیلوشپ، سی ایل ایم وی ممالک میں سینٹر آف ایکسی لینس ان سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ اینڈ ٹریننگ (سی ای ایس ڈی ٹی)، آسیان-انڈیا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ کے تحت تعاون پر مبنی آر اینڈ ڈی پروگرام اور یوتھ سمٹ، ویمن سائنٹسٹ کنکلیو، اسٹارٹ اپ فیسٹیول، میوزک فیسٹیول، آرٹسٹ کیمپ اور ہیکاتھون سمیت لوگوں پر مرکوز مختلف سرگرمیاں شامل ہیں۔
اقتصادی تعاون
آسیان-بھارت اقتصادی مشغولیت جامع اقتصادی تعاون سے متعلق آسیان-انڈیا فریم ورک معاہدے (2003) کے زیر انتظام چلتی ہے۔ اس کے تحت بھارت اور آسیان نے (i) آسیان-بھارت سامان میں تجارت کا معاہدہ (اے آئی ٹی آئی جی اے) (ii) آسیان-بھارت خدمات میں تجارت کا معاہدہ اور (iii) آسیان-بھارت سرمایہ کاری سے متعلق معاہدہ پر دستخط کیے ہیں۔ فی الحال، ہندوستان اور آسیان اے آئی ٹی آئی جی اے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
بھارت اور آسیان خطے کے درمیان سامان کی تجارت
سرمایہ کاری: 2000-2023 کے درمیان آسیان سے بھارت میں مجموعی ایف ڈی آئی 156 بلین ڈالر تھی، جو خاص طور پر سنگاپور سے تھی۔
حالیہ پیشرفت
-:2025 سال 2025کو آسیان-بھارت سیاحت کے سال کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ اس موقع پر کئی پروگرام منعقد کیے گئے جن میں آسیان-بھارت ٹور پروفیشنل ایکسچینج پروگرام (ملیشیا (18-20 اپریل 2025)، تھائی لینڈ (26-28 اگست 2025) اور ویتنام (04-06 ستمبر 2025) اور کروز ڈائیلاگ (چنئی، 29 جون-02 جولائی 2025) شامل ہیں۔دیگر سرگرمیوں میں پانچواں آسیان-بھارت یوتھ سمٹ (گووا، 28-31 اگست 2025)، تیسرا آسیان-بھارت فنکاروں کا کیمپ (نئی دہلی اور شیلانگ، 29-مارچ-07 اپریل 2025) اور آسیان-بھارت اسکیل ہب فار اسٹارٹ اپس، (انڈونیشیا، 03-05 جولائی 2025) شامل ہیں۔ نالندہ یونیورسٹی اور مختلف زرعی یونیورسٹیوں میں آسیان کے طلباء کے لیے اسکالرشپ پروگرام بھی جاری ہے۔
نالندہ یونیورسٹی کی بحالی کے عمل کو ایسٹ ایشیا سمٹ کی حمایت حاصل ہوئی۔ بھارت نے 17-19 ستمبر 2025 کے دوران ہندوستان کی نالندہ یونیورسٹی میں “توانائی کی کارکردگی کی پالیسیوں اور پروگرام – ماحولیات کے لئے طرز زندگی کے بارے میں علم کے تبادلے کی ورکشاپ ” اور “اعلی تعلیمی اداروں کے سربراہان کے کانکلیو” کے لئے ای اے ایس میں حصہ لینے والے ممالک کی میزبانی کی۔
-:2024 سال 2024 میں، ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کی ایک دہائی کو متعدد افراد پر مرکوز اقدامات کے ذریعے نشان زد کیا گیا تھا جس میں نئی دہلی اور بنکاک میں تیسرا آسیان-انڈیا میوزک فیسٹیول، سنگاپور میں آسیان-انڈیا نیٹ ورک آف تھنک ٹینکس (اے آئی این ٹی ٹی) کی آٹھویں گول میز کانفرنس، بھارت میں سالانہ نیشنل کینسر گرڈ میٹنگ کے لیے آسیان کے وفد کا دورہ، انڈونیشیا میں اسٹارٹ اپ کے لیے آسیان انڈیا اسکیل ہب ایونٹ اور بھارت میں آسیان-بھارت سٹارٹ اپ فیسٹیول شامل ہیں۔
-:2023 پہلی آسیان-انڈیا میری ٹائم مشق مئی 2023میں منعقد ہوئی۔
-:2022 آسیان-بھارت تعلقات کے 30 سال مکمل ہونے کے موقعہ پر سال 2022 کو آسیان بھارت دوستی کے سال کے طور پر منایا گیا۔ دوستی کے سال کی تقریبات کے حصے کے طور پر، 16 جون 2022 کو، بھارت نے نئی دہلی میں خصوصی آسیان-بھارت وزرائے خارجہ کی میٹنگ (ایس اے آئی ایف ایم ایم) کی میزبانی کی۔ دفاعی تعاون میں، ہندوستان اور آسیان نے 22 نومبر 2022 کو کمبوڈیا کے سیم ریپ میں آسیان-بھارت کے وزرائے دفاع کی پہلی غیر رسمی میٹنگ کا انعقاد کیا۔ (بشکریہ وزارت خارجہ)