عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// قانون ساز اسمبلی کے 9 روزہ خزاں اجلاس اور راجیہ سبھا انتخابات سے ایک دن قبل بدھ کو حکمران نیشنل کانفرنس کا ایک اہم اجلاس ہوا۔جس میں کانگریس پارٹی نے شرکت نہیں کی بلکہ کانگریس پارٹی کا ایک الگ اجلاس منعقد ہوا۔ پارٹی صدر فاروق عبداللہ اوروزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اس میٹنگ میں موجود تھے جو یہاں ایک نجی ہوٹل میںہوئی۔این سی نے جموں و کشمیر سے چار سیٹوں کے لیے راجیہ سبھا کے انتخابات پر بھی غورکیا، جو جمعہ کو ہوں گے۔این سی نے اتحادی پارٹنر کانگریس کو بھی میٹنگ میں مدعو کیا تھا، لیکن پارٹی سے کوئی بھی نہیں آیا۔ کانگریس نے بھی پارٹی ہیڈکوارٹر میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس طلب کیا۔علاقائی پارٹی کی جانب سے راجیہ سبھا انتخابات کے لیے قومی پارٹی کو “محفوظ نشست” دینے سے انکار کرنے کے بعد دونوں اتحادی شراکت داروں کے درمیان تعلقات میں سرد مہری آگئی ہے۔کانگریس کو مبینہ طور پر اس سیٹ کی پیشکش کی گئی تھی جہاں اسے بی جے پی سے سخت مقابلہ کا سامنا کرنے کی امید تھی۔کانگریس نے امیدوار کھڑا کرنے سے انکار کردیا اور نگروٹا اسمبلی حلقہ میں ضمنی انتخاب لڑنے کی این سی کی پیشکش کو بھی قبول نہیں کیا، جہاں اگلے ماہ پولنگ ہوگی۔کانگریس صدر طارق حمید قرہ نے دن کے اوائل میں پارٹی قانون سازوں کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ کی تاکہ این سی کی دعوت پر غور کیا جا سکے۔تاہم یہ فیصلہ کیا گیا کہ کانگریس فی الحال میٹنگ سے دور رہے گی۔ پارٹی قیادت نے ہائی کمان سے مزید مشاورت مکمل ہونے تک شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔قرہ نے کہا کہ دہلی میں قیادت کی جانب سے مزید ہدایات کے بعد جمعرات کو کانگریس کا اجلاس دوبارہ ہوگا۔