والد دیویندر سنگھ رانا کے خواب کو پورا کرنے کا عہد،کہا میرے لئے یہ سیاست نہیں ذمہ داری ہے
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//ایک نوجوان کاروباری شخصیت سے لے کر سیاسی سفر پرگامزن 30سالہ دیویانی رانا نے جموں و کشمیر کے نگروٹہ اسمبلی حلقہ کے انتخابی میدان میں قدم رکھا ہے، جو اپنے آنجہانی والد اور سینئر بی جے پی لیڈر دیویندر سنگھ رانا کی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
عوامی ہمدردی اور خیر سگالی کی لہر پر سوار ہوتے ہوئے، اس نے شاندار فتح حاصل کرنے اور نگروٹا کو 360ڈگری ترقی پر مبنی ایک ماڈل حلقے میں تبدیل کرنے کا عزم کیا ہے۔نگروٹہ ضمنی انتخاب 11نومبر کو ہونے والا ہے۔ پچھلے سال 31اکتوبر کو بی جے پی کے رکن اسمبلی دیویندر سنگھ رانا کے انتقال کے بعد اس کی ضرورت پڑ گئی تھی۔بی جے پی نے بدھ کو باضابطہ طور پر دیویانی کو نگروٹا سے اپنا امیدوار نامزد کیا۔نگروٹہ ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے 12امیدواروں میں سب سے کم عمر کے طور پر اپنے کاغذات نامزدگی داخل کرتے ہوئے دیویانی نے خود کو عوام کا “سیوادار” بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اس نے بستر مرگ پر اپنے والد سے ان کے ادھورے خوابوں کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جب رانا صاحب نے میرا ہاتھ تھاما اور مجھ سے اس حلقے کا ’سیوادار‘ بننے کا عہد لیا تو انہیں یقین تھا کہ میں عوام کا خیال رکھوں گی، میں ان کے مشن کو اسی جذبے کے ساتھ جاری رکھوں گی۔سیاست میں ڈیبیو کرنے کے باوجود، دیویانی کو مضبوط عوامی جذبات اور کمیونٹیز میں ایک وسیع حمایت حاصل ہے، جس کی مدد ان کے والد کی میراث ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان پل کے طور پر کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ “میں خوش قسمت ہوں کہ نگروٹہ کے لوگوں کا آشیرواد اور حمایت حاصل ہے۔ وہ رانا صاحب کے ساتھ کھڑے تھے، اور مجھے یقین ہے کہ وہ 11 نومبر کو مجھے بھی آشیرواد دیں گے اور مجھے ریکارڈ مارجن سے فتح دلائیں گے‘‘۔کیلیفورنیا یونیورسٹی سے معاشیات کی گریجویٹ، دیویانی اپنے خاندان کے میڈیا اور آٹوموبائل کے کاروبار کو سنبھالتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی کے خدمت اور دیانتداری کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے سیاست میں “تازہ، پیشہ ورانہ نقطہ نظر” لانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔انکاکہناتھا’’میں ترقی کے 360درجے کے نقطہ نظر پر یقین رکھتی ہوں ۔شمولیت، شراکت داری، اور بااختیاری۔ میری توجہ گاؤں، پنچایتوں اور پورے حلقے کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہو گی تاکہ ترقی کو یقینی بنایا جا سکے جس سے معاشرے کے ہر طبقے کو فائدہ پہنچے‘‘۔اپنے انتخابی حلف نامے میں، دیویانی نے 91.23لاکھ روپے کے منقولہ اثاثوں کا اعلان کیا، کوئی غیر منقولہ جائیداد نہیں، اور 29.54لاکھ روپے (2024-25) اور 33.26لاکھ روپے (2023-24) کی سالانہ آمدنی بتائی۔اس کے آنجہانی والد دیویندر سنگھ رانا نے دو بار نگرٹہ کی نمائندگی کی تھی – 2014اور 2024میں اپنے این سی حریف جوگندر سنگھ کے خلاف 30,472 ووٹوں کے ریکارڈ مارجن کے ساتھ آخری الیکشن جیتا تھا۔ وہ جموں و کشمیر کے ڈوگرہ وزیر اعلیٰ کی وکالت کے لیے جانے جاتے تھے۔دیویانی مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کی بھانجی اور سابق بیوروکریٹ راجندر سنگھ رانا کی پوتی ہیں۔جیسے جیسے 11 نومبر کی پولنگ کی تاریخ قریب آتی جا رہی ہے، دیویانی کہتی ہیں کہ ان کی مہم محض الیکشن لڑنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ دہائیوں سے بنائے گئے “اعتماد کے بندھن” کو جاری رکھنا ہے۔انہوںنے کہا’’میرے لیے، یہ سیاست نہیں ہے؛ یہ ایک ذمہ داری ہے، میرے والد اور نگروٹہ کے لوگوں کے لیے ایک وعدہ ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ نگروٹا، جس کی نمائندگی بی جے پی نے 1996سے تین بار اور این سی نے دو بار کی ہے، ابھی تک حقیقی ترقی کا فقدان ہے اور اسے حقیقی ترقی کے لیے پرعزم رہنما کی ضرورت ہے۔