راجا ارشاد احمد
گاندربل//ضلع گاندربل کے قصبہ لار میں پچھلے ایک ماہ سے سمارٹ میٹر نصب کرنے کا سلسلہ جاری ہے جس دوران محکمہ بجلی کی جانب سے جس ٹھیکیدار کو میٹر لگانے کا کام دیا گیا ہے، اس کا عملہ سمارٹ میٹر لگانے کے دوران مبینہ طور من مانے طریقہ سے کام کررہاہے جس کی وجہ سے قصبہ لار کی عوام گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں۔ مقامی لوگوں نے اس بارے میں بتایا کہ ستمبر ،اکتوبر سے پورے قصبہ لار میں سمارٹ میٹر نصب کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ، جس دوران میٹر لگانے والا عملہ من مانے طریقہ سے کام کررہاہے۔جیسے کہ جس رہائشی مکان میں سمارٹ میٹر نصب کرنا ہے، وہاں ہفتوں بجلی سپلائی منقطع کردی جاتی ہے۔کبھی کیبل لگانے کا بہانہ،کبھی سمارٹ میٹر لگانے کا بہانہ۔ مقامی آبادی کے مطابق لار میں متعدد ایسے افرادہیں جو آکسیجن کے سہارے سانس لے رہے ہیں۔ ان کیلئے بجلی کی سپلائی روک دینا موت کے برابر ہے۔لار کے سابقہ سرپنج مشتاق احمد شیخ نے اس بارے میں بتایا کہ محکمہ بجلی نے ستمبر کے مہینے سے اکتوبر جو اب اختتام پذیر ہونے جارہا ہے ، سمارٹ میٹروں کے تنصیب کی آڑمیں عوام کو مشکلات سے دوچار کردیا ۔ ہفتوں بجلی سپلائی منقطع کرکے رکھ دیتے ہیں جس کی وجہ سے گھروں میں بیماروں کے ساتھ ساتھ دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کی تیاریوں میں مصروف طلبا ء گھپ اندھیرا ہونے کی وجہ سے پریشانیوں میں مبتلا ہیں۔قصبہ لار کی آبادی سمارٹ میٹر کی تنصیب کے خلاف نہیں ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ اس کام میں سرعت لائی جائے۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیاہے کہ قصبہ لار میں سمارٹ میٹر لگانے کے کام میں تیزی لائی جائے ساتھ ہی عوام جو غریبی کی سطح سے نیچے گزر بسر کر رہے ہیں ،ان پر رحم و کرم کیا جائے۔