عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی //دیوالی کی صبح قومی راجدھانی میں ہوا کا زہر ایک بار پھر لوگوں کی سانسوں میں گْھل گیا ہے۔ روشنیوں اور خوشیوں کے اس تہوار پر جب آسمان روشنی سے جگمگا رہا ہے، وہیں دہلی کی آب وہوا کا معیار خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے۔ قومی آلودگی کنٹرول بورڈ (این پی سی بی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پیر کی صبح 6 بجے دہلی کے کئی علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیوآئی) ’سنگین زمرے‘ میں درج کیا گیا۔قومی آلودگی کنٹرول بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق آنند وہار میں اے کیوآئی 414 ریکارڈ کیا گیا، جو کہ صحت کے لیے انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ وزیر پور میں 398، جہانگیر پوری میں 381، بوانا میں 367 اور اشوک وہار میں 383 ریکارڈ کیا گیا۔ آئی ٹی او پر اے کیو آئی 344 اور پٹپڑ گنج میں 361 تک پہنچ گیا۔ یہ تمام اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ قومی راجدھانی کی فضا میں ایک بار پھر سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دیوالی کے دوران پٹاخوں سے نکلنے والا دھواں، مرطوب موسم اور ہوا کی دھیمی رفتار آلودگی کی سطح میں تیزی سے اضافہ کرتی ہے۔ اس کی وجہ سے آلودگی کے زرات فضا میں جمع ہوجاتے ہیں اور ہوا کا معیار سنگین طورپر خراب ہوتا ہے۔ دریں اثنا دہلی- این سی آر کے آس پاس کے علاقوں میں پرالی جلانے سے بھی صورت حال مزید خراب ہو جاتی ہے۔ماہرین صحت کے مطابق ہوا کی یہ سطح بچوں، بزرگوں اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ ماہرین مشورہ دے رہے ہیں کہ لوگ دیوالی کے دن اور اگلے چند دنوں تک صبح کی سیر یا باہری سرگرمیوں سے پرہیز کریں، اس کے ساتھ ہی این 95 ماسک پہنیں اور گھر میں ایئر پیوریفائر استعمال کرنے کا بھی مشورہ دیا جا رہا ہے۔ادھردہلی حکومت اور آلودگی کنٹرول بورڈ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ راجدھانی کی صورتحال پر وہ مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ دہلی میں گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان (جی آراے پی) کے تحت کئی علاقوں میں تعمیراتی کام روک دیا گیا ہے، ڈیزل گاڑیوں پر پابندی ہے اور سڑکوں پر دھول پر قابو پانے کے اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔ فی الحال دیوالی کی اس صبح راجدھانی میں چراغوں کی چمک کے ساتھ یہ زہریلا ہوا کا معیار تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ لوگ جہاں ایک طرف تہوار منا رہے ہیں، وہیں دوسری طرف دہلی ایک بار پھر’گیس چیمبر‘میں تبدیل ہوتی نظر آرہی ہے۔