تعیناتی بڑھا دی گئی،روبوٹک نگرانی نظام متحرک
یو این آئی
سرینگر//فوج کی شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل پراتیک شرما نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور اندرونی علاقوں کا دورہ کیا۔فوج کی شمالی کمان نے ‘ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ‘ شمالی کمان سربراہ نے لائن آف کنٹرول اور اندرونی علاقوں میں تعینات جوانوں کے ساتھ بات چیت کی۔ادھرلائن آف کنٹرول پر دراندازی کی کوششوں، مشکوک نقل و حرکت اور بدلتے موسمی حالات کے پیش نظر فوج نے اپنی نگرانی اور گشت کے نظام کو مزید جدید بنانے کے لیے ‘روبوٹک ٹیکنالوجی کو مستقل طور پر تعینات کر دیا ہے ۔ یہ خودکار روبوٹ نہ صرف فوجی اہلکاروں کی لاجسٹک مدد کر رہا ہے بلکہ اب یہ بارڈر نگرانی کے نظام کا ایک لازمی جزو بن چکا ہے ۔فوجی ذرائع کے مطابق روبوٹک سسٹم ایک جدید مصنوعی ذہانت سے لیس مشین ہے جو دشوار گزار پہاڑی علاقوں، برفیلے راستوں اور کمزور زمینی خطوں میں بھی بغیر کسی انسانی رہنمائی کے حرکت کر سکتی ہے ۔ یہ روبوٹ بھاری سامان، اسلحہ، خوراک اور ضروری طبی سازوسامان دور دراز چوکیوں تک پہنچانے میں فوجیوں کی مدد کر رہا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ‘آپریشن سندور’ کے دوران اس روبوٹک ٹیکنالوجی نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ اس آپریشن میں، جو لائن آف کنٹرول کے قریب حساس علاقوں میں چلایا گیا تھا، روبوٹک سسٹم نے نہ صرف نقل و حرکت میں تیزی پیدا کی بلکہ گشت کے دوران مشکوک سرگرمیوں کا پتہ لگانے میں بھی مدد فراہم کی۔ اسی تجربے کے بعد فوج نے فیصلہ کیا کہ اسے مستقل طور پر سرحدی نگرانی کے نظام کا حصہ بنایا جائے ۔فوجی عہدیداروں کے مطابق یہ روبوٹ دن رات نگرانی کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ اس میں نصب جدید سینسرز، ہائی ریزولوشن کیمرے اور نائٹ ویژن ٹیکنالوجی اسے ہر وقت فعال رکھتے ہیں۔ یہ روبوٹ کسی بھی مشکوک حرکت، دراندازی کی کوشش یا غیر معمولی آواز کو فوراً ریکارڈ کرتا ہے اور مرکزی کمانڈ کنٹرول سینٹر کو الرٹ بھیج دیتا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ روبوٹک نظام کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ یہ 40 سے 50 کلوگرام تک وزن آسانی سے اٹھا سکتا ہے ، خودکار طور پر رکاوٹوں سے بچتا ہے ، اور ہنگامی حالات میں زخمی اہلکاروں تک امداد پہنچانے کا کام بھی انجام دیتا ہے ۔ اس میں نصب جی پی ایس سسٹم، تھرمل امیجنگ اور مصنوعی ذہانت کے جدید الگورتھم اسے ایک مکمل خودمختار معاون بناتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو مزید اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ یہ روبوٹ خطرناک یا بارودی راستوں کی بھی نشاندہی کر سکے ۔