عظمیٰ ویب ڈیسک
پٹنہ/مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کے روز جموں و کشمیر کے لیے ریاست کا درجہ ’’مناسب وقت پر‘‘بحال کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ لداخ کے لوگوں کی جانب سے اٹھائے گئے مطالبات کا بھی ’’اچھا حل‘‘نکالا جائے گا۔پٹنہ میں ایک میڈیا کانفرنس کے دوران، انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ملی ٹیسی زدہ جموں و کشمیر نے ’’یو ٹرن‘‘ لیا ہے اور گزشتہ نو ماہ میں کوئی مقامی ملی ٹینٹ بھرتی نہیں ہوا۔
امت شاہ نے کہا، یہ ایک معیاری تبدیلی ہے جو جموں و کشمیر میں دیکھی گئی، جہاں 1990 کی دہائی سے علیحدگی پسندی پروان چڑھ رہی تھی۔ پہلے، پاکستان کو سرحد پار سے ملی ٹینٹ بھیجنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی تھی۔ وہ ہمارے بچوں کے ہاتھوں میں ہتھیار رکھتے تھے۔ اب صورتحال بدل گئی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ محسوس کرتے ہیں کہ وہ پورے ملک سے تعلق رکھتے ہیں اور پورا ملک ان سے تعلق رکھتا ہے۔انہوں نے مزید کہاآج جموں و کشمیر میں جمہوریت بحال ہو چکی ہے۔ پنچایت اور میونسپل انتخابات ہو چکے ہیں، اور قانون ساز اسمبلی کے انتخابات بھی ہو چکے ہیں۔ راجیہ سبھا کے انتخابات بھی ہوں گے۔
جب ان سے وزیراعلیٰ عمر عبد اللہ کے اس بیان کے بارے میں پوچھا گیا کہ ریاستی درجہ بحال نہ ہونے کی وجہ سے جموں و کشمیر اور نئی دہلی کے درمیان ایک ’’خلیج‘‘موجود ہے، تو شاہ نے جواب دیا، وہ شاید سیاسی مجبوریوں کے تحت یہ کہہ رہے ہیں۔ لیکن ریاست کا درجہ مناسب وقت پر بحال کیا جائے گا اور یہ ان کے ساتھ مشاورت کے بعد ہوگا۔
لداخ میں حالیہ احتجاجات کے بارے میں، شاہ نے کہا کہ مرکز حکومت ’’لیہہ اور کارگل کی کمیٹیوں‘‘ سے بات چیت کر رہی ہے۔ انہوں نے عوام سے صبر کرنے کی اپیل کی اور کہاان کے تمام جائز مطالبات کا اچھا حل نکالا جائے گا۔یہ اشارہ ممکنہ طور پرلیہہ ایپکسباڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس کی مشترکہ قیادت کی جانب تھا، جو لداخ کے سیاسی اور سول سوسائٹی گروپس کی نمائندگی کرتے ہیں۔جب وزیر داخلہ سے سونم وانگچک کے ممکنہ رہائی کے بارے میں پوچھا گیا تو شاہ نے کہامیں عوام کے مطالبات کے بارے میں بات کر سکتا ہوں، کسی فرد کے بارے میں نہیں۔ جہاں تک وانگچک کا معاملہ ہے، یہ عدالت میں زیر التوا ہے جو دستیاب شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرے گی۔
جموں و کشمیر کاریاستی درجہ مناسب وقت پر بحال کیا جائے گا: امت شاہ
