عظمیٰ ویب ڈیسک
بارہمولہ/زرعی پیداوار، دیہی ترقی و پنچایتی راج، کوآپریٹیو اور الیکشن محکموں کے وزیر جاوید احمد ڈار نے ہفتہ کو کہا کہ سیبوں میں مصنوعی رنگوں اور ناقص جراثیم کش ادویات کے استعمال میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ان طریقوں کو صارفین اور فروٹ انڈسٹری دونوں کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔بارہمولہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر جاوید ڈار نےکہا کہ حکومت کھاد اور جراثیم کش ادویات کو منظم کرنے کے لیے ایک خصوصی نفاذی ونگ (Enforcement Wing) کے قیام کو حتمی شکل دے رہی ہے۔انہوں نے کہا، کئی کھادیں اور جراثیم کش ادویات ناقص معیار کی ہیں۔ ہم نفاذی نظام کو مضبوط بنا رہے ہیں تاکہ خلاف ورزیوں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔
وزیر نے کہا کہ دہلی، جموں اور کولکاتا کے خریداروں کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ کشمیر کے سیبوں کو پکنے سے پہلے مصنوعی رنگوں سے رنگا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا، ایسا رنگنا نہ صرف پھل کے معیار اور شہرت کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ اس کی شیلف لائف کم کرتا ہے اور صحت کے لیے بھی مضر ثابت ہو سکتا ہے۔ ہم نے ہدایت دی ہے کہ رنگے ہوئے سیبوں کو کسی صورت مارکیٹ میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔
ڈار نے تاجروں اور باغ مالکان کو متنبہ کیا کہ وقت سے پہلے مارکیٹ میں رنگے ہوئے سیب لانے پر ان پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا، اگر ستمبر کا سیب اگست میں مارکیٹ میں آتا ہے اور اس میں رنگ دکھائی دیتا ہے، تو یہ دھوکہ دہی کی علامت ہے۔ اس عمل کو فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے۔کیڑے مکوڑوں کے کنٹرول کے حوالے سے وزیر نے کہا کہ قرنطینہ چیک کے بغیر غیر قانونی طور پر روٹ اسٹاک (rootstocks) درآمد کرنے سے ’لیف مائنر‘ کیڑے کا مسئلہ مزید سنگین ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا، کچھ لوگ بلیک مارکیٹنگ کے ذریعے روٹ اسٹاک لاتے ہیں، ہم نے ایسے افراد کی نشاندہی کر لی ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بغیر وجہ کے لائسنس منسوخ نہیں کرے گی بلکہ حفاظتی معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔انہوں نے کہاہم ایک ترقی پسند ریاست ہیں۔ ہم تجارت کو نہیں روک سکتے، لیکن لائسنس کے غلط استعمال کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔وزیر نے یہ بھی بتایا کہ حکومت سوپور فروٹ منڈی کو کشادہ اور بے ہجوم بنانے کے لیے ایک منصوبہ تیار کر رہی ہے۔انہوں نے کہاہاؤسنگ، آر اینڈ بی، پلاننگ اور پاور محکمے مل کر ایک جامع منصوبہ تیار کریں گے تاکہ ٹرانسپورٹ کے بہاؤ کو بہتر بنایا جائے اور مارکیٹ کو توسیع دی جا سکے۔انہوں نے مزید تصدیق کی کہ دوابگاہ سرکاری جوس پلانٹ فعال ہے اور اسے تین سال قبل ایک نجی آپریٹر کو آؤٹ سورس کیا گیا تھا۔انہوں نے کہایہ پلانٹ اب بھی نجی انتظامیہ کے تحت کام کر رہا ہے۔
سیبوں میں مصنوعی رنگوں کے استعمال پر حکومت کا کریک ڈاؤن،نقصان دہ کیمیکل اور جراثیم کش ادویات کے استعمال میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی: جاوید احمد ڈار
