عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/ وزارتِ داخلہ نے 24 ستمبر کو لیہہ شہر میں پیش آئے پولیس ایکشن، جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے، کی عدالتی تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے۔
وزارتِ داخلہ نے جمعہ کو اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پولیس اسٹیشن لیہہ میں ایف آئی آر نمبر 144/2025 درج کی گئی ہے، جس میں بھارتیہ نیایہ سنہیتا 2023 کی متعدد دفعات کے تحت جرمِ اعانت، جرم کی کوشش، چوٹ پہنچانے اور سرکاری ملازمین کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے جیسے الزامات شامل ہیں۔
یہ عدالتی تحقیقات سابق سپریم کورٹ جج ڈاکٹر بی ایس چوہان کی سربراہی میں ہوں گی۔ ان کی معاونت ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج موہن سنگھ پریہار بطور عدالتی سیکریٹری اور آئی اے ایس افسر تشار آنند بطور انتظامی سیکریٹری کریں گے۔
تحقیقات میں ان حالات کا جائزہ لیا جائے گا جن کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال بگڑی، پولیس کی کارروائی ہوئی، اور چار افراد کی ہلاکت واقع ہوئی۔
قابلِ ذکر ہے کہ لداخ میں ریاستی درجہ اور چھٹے شیڈول کے مطالبے پر ہونے والے پرامن احتجاج 24 ستمبر کو لیہہ میں پرتشدد شکل اختیار کر گئے تھے۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے دوران بی جے پی کے دفاتر اور گاڑیوں کو نذرِ آتش کیا گیا، جس میں چار شہری ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
بعد ازاں کرفیو نافذ کر دیا گیا اور سرگرم کارکن سونم وانگچک کو گرفتار کیا گیا۔