عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بی جے پی کی جانب سے بدھ کے روز جموں میں نگروٹہ اسمبلی ضمنی انتخاب کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان کرنے کے فوراً بعد، پارٹی کے آنجہانی دیویندر سنگھ رانا کی بیٹی دیویانی رانا نے یقین ظاہر کیا کہ وہ بڑے فرق سے کامیابی حاصل کریں گی، جب خوشی سے بھرے کارکنان اور حامی ان کی رہائش گاہ پر جمع ہو گئے ۔بی جے پی نے بدھ کو مختلف ریاستوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا، دیویانی رانا اور آغا سید محسن کو بالترتیب جموں و کشمیر کے نگروٹہ اور بڈگام سے میدان میں اتارا۔نگروٹہ سیٹ گزشتہ اکتوبر میں دیویندر سنگھ رانا کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی، جبکہ بڈگام میں ضمنی انتخاب کی ضرورت اس وقت ہوئی جب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سیٹ خالی کر دی اور گاندربل کو برقرار رکھا۔دیویانی نے نامہ نگاروں کو بتایا، ’’میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی صدر جے پی نڈا، ست شرما، ترون چگ اور اشوک کول کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے مجھے نگروٹہ سے انتخاب لڑنے کے قابل سمجھا‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس کی امیدواری صرف ٹکٹ کا اعلان نہیں تھا بلکہ ان کے مرحوم والد کی طرف سے شروع کیے گئے خیالات اور اقدامات کو آگے بڑھانے کا ایک بہترین موقع تھا۔انہوں نے کہا کہ “عوام کے آشیرواد سے، ہم نگروٹہ کو ایک ماڈل حلقہ بنائیں گے – رانا صاحب کے اسے ترقی یافتہ ہندوستان کی علامت میں تبدیل کرنے کے خواب کو پورا کریں گے‘‘۔بی جے پی کے حامیوں اور نگروٹا کے رہائشیوں کی ایک بڑی تعداد دیویانی کی گاندھی نگر میں واقع رہائش گاہ پر جمع ہوئی اور ان کی امیدواری کے اعلان کا جشن منایا۔میڈیا اور موٹر کمپنیوں کے خاندانی کاروبار کا انتظام کرنے والی ایک کاروباری، دیویانی نے کہا کہ وہ لگن اور نظم و ضبط کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوںنے دعویٰ کیا’’یہ سیٹ بی جے پی کی تھی، اور یہ ہمیشہ بی جے پی کے پاس رہے گی‘‘۔دیویانی، جس نے کیلیفورنیا یونیورسٹی سے معاشیات میں بی اے کیا ہے، نے خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے بی جے پی کی تعریف کی، اور کہا کہ وزیر اعظم مودی کے ’وکست بھارت‘ کے وژن کے تحت، وہ ایک ’ترقی یافتہ نگروٹہ اور ایک ترقی یافتہ جموں و کشمیر‘ کی تعمیر کے لیے کام کرنا چاہتی ہیں۔بی جے پی کو ’’صرف ایک پارٹی نہیں بلکہ ایک خاندان‘‘ قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا’’ہم بات چیت میں یقین نہیں رکھتے، ہم عمل میں یقین رکھتے ہیں، ہم زمین پر کام کرنے اور لوگوں کی خدمت کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔ ہم مل کر اس سیٹ کو بڑے فرق سے جیتیں گے‘‘۔ضمنی انتخاب میں ان کے امکانات کے بارے میں پوچھے جانے پر، دیویانی، جنہیں گزشتہ سال جموں و کشمیر میں بی جے پی کے یوتھ ونگ کی نائب صدر مقرر کیا گیا تھا، نے کہا’’عوام اس کا جواب دیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ ووٹر مجھے زبردست حمایت سے نوازیں گے‘‘۔دیویندر رانا کا 59 سال کی عمر میں 31اکتوبر 2024کو، جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے چند دن بعد انتقال ہو گیا۔انتخابات میں دیویندر رانا نے نگروٹہ سیٹ سے نیشنل کانفرنس کے جوگندر سنگھ کو 30,472ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔گوکہ بڈگام میں ضمنی انتخابات میں این سی اور پی ڈی پی کے درمیان براہ راست مقابلہ دیکھنے کی توقع ہے، نگروٹہ میں، دیویانی رانا اپنے والد کی مضبوط وراثت اور حلقے میں پارٹی کی مضبوط حمایت کی بنیاد پر جیت کی مضبوط دعویدار ہیں۔کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 20 اکتوبر ہے، جب کہ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 24 اکتوبر ہے۔