محتشم احتشام
پونچھ//ضلع پونچھ کے سرحدی گائوں کرماڑہ کی وارڈ نمبر ایک میں پچھلے کئی روز سے جاری پانی کی شدید قلت نے عوام کو سخت مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ روزمرہ ضروریات پوری نہ ہونے کے باعث گائوں کے مکینوں نے محکمہ جل شکتی کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین نے سڑک پر جمع ہو کر نعرے بازی کی اور حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔مقامی لوگوںکے مطابق گائوں میں پچھلے دو ہفتوں سے پینے کے پانی کی سپلائی مکمل طور پر بند ہے جبکہ علاقہ میں لگایا گیا ہینڈ پمپ بھی کافی عرصہ سے خراب پڑا ہوا ہے۔پانی نہ ملنے سے گھریلو زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، خواتین کو میلوں دور ندی نالوں سے پانی لانا پڑ رہا ہے، جبکہ بوڑھے اور بچے سب ہی شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔احتجاج میں شریک خواتین نے محکمہ جل شکتی پر عدم توجہی اور لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ متعدد بار متعلقہ اہلکاروں کو آگاہ کیا گیا، لیکن کسی نے عوام کی فریاد پر کان نہیں دھرا۔ خواتین نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ اگر پانی کی سپلائی بحال نہ ہوئی تو وہ احتجاج کا دائرہ بڑھا دیں گی۔اسی دوران بزرگ شہری شوکت احمد نے کہایہ افسوسناک بات ہے کہ سرحدی علاقہ ہونے کے باوجود ہماری بنیادی ضرورت پانی کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔ محکمہ کے اہلکار دفاتر میں بیٹھ کر صرف دعوے کرتے ہیں، مگر زمینی سطح پر کوئی کام نظر نہیں آتا۔عوام نے ڈپٹی کمشنر پونچھ اور متعلقہ افسران سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر گائوں کرماڑہ میں پانی کی فراہمی بحال کی جائے اور اس لاپرواہی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ادھر مقامی سماجی کارکنوں نے بھی اس صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی جیسی بنیادی سہولت سے محروم رکھنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ ہنگامی بنیادوں پر پانی کی سپلائی بحال کر کے عوامی مشکلات کا ازالہ کرے۔