عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیر اعلیٰ مسٹر عمر عبداللہ نے کل سول سیکرٹریٹ میں مائننگ ڈیپارٹمنٹ کی ایک جامع جائزہ میٹنگ کی صدارت کی تا کہ ڈیپارٹمنٹ کی جدید کاری کی ابتداء ، ریگو لیٹری فریم ورک اور معدنی انتظام اور سرویلنس میں جاری اصلاحات کا جائیزہ لیا جائے ۔ وزیر اعلیٰ نے ڈویلپرز کو ہدایت دی کہ وہ PoS فنکشنز کو واضح کرنے اور انہیں تفویض کرنے کے امکانات تلاش کریں تا کہ ڈیجیٹل نگرانی کے نظاموں کے استعمال کو وسعت دی جا سکے ۔ انہوں نے محکمہ کے موجودہ پورٹل کو IMSS پلیٹ فارم کے ساتھ انضمام کرنے کی بھی ہدایت دی تا کہ ہموار نفاذ اور بہتر نتائج کو یقینی بنایا جا سکے ۔ سرمایہ کاری کیلئے ریاستوں کو خصوصی امداد ( ایس اے ایس سی آئی ) 2025-26 کے تحت جاری اصلاحات کا جائیزہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ محکمہ نے کان کنی کے شعبے میں ادارہ جاتی صلاحیت کو مضبوط بنانے اور زیادہ شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے کلیدی اقدامات کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ ان میں معدنی بلاکس کی تقسیم کیلئے نیلامی پر مبنی نظام کی طرف منتقلی ، بحالی کے احکامات کا تعارف اور جدید سروے اور نقشہ سازی کے میکانزم کا نفاذ شامل ہیں ۔ محکمہ نے ضلعی معدنی فاؤنڈیشن ٹرسٹ ( ڈی ایم ایف ٹی ) فریم ورک کو بھی عملی جامہ پہنایا ہے تا کہ کان کنی کی آمدنی براہ راست مقامی علاقوں کی ترقی اور فلاحی اقدامات میں حصہ ڈالے ۔ غیر قانونی کان کنی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے انتظامیہ کے نچلے درجوں میں ملی بھگت کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ غیر قانونی آپریشنز اندرونی ملی بھگت کے طغیر جاری نہیں رہ سکتے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ میری پچھلی مدت میں غیر قانونی کان کنی کبھی کوئی تشویش کا باعث نہیں تھی ۔ اب دستیاب ٹیکنالوجیکل ٹولز کے ساتھ ایسی کوئی سرگرمی صرف نچلی سطح پر ملی بھگت کی صورت میں ہی ممکن ہے ۔ محکمہ کو ان سسٹمز کو موثر طریقے سے استعمال کرنا چاہئیے تا کہ اس امکان کو ختم کیا جا سکے ۔ جتنا ہم ایسی ملی بھت کو کم کریں گے ، غیر قانونی کان کنی کے امکانات اتنے ہی کم ہوں گے ۔ ‘‘ وزیر اعلیٰ نے ایم ای سی ایل اور جی ایس آئی کی طرف سے جاری تلاشی منصوبوں کا بھی جائیزہ لیا ، جو مختلف اضلاع میں نیلم ، لیتھیم ، لگنائٹ اور اتلی بائیو جینک گیس کے ذخائیر پر محیط ہیں ۔ انہیں گرینائٹ ، گریفائٹ ، جپسم ، تانبا اور بیس میٹلز کی جاری تلاش کے بارے میں آگاہ کیا گیا ، جو تفصیلی جیولوجیکل میپنگ ، ڈرلنگ اور امکاناتی جائزوں کی حمایت سے ہو رہی ہے ۔ انہوں نے ماحولیاتی ضوابط کی خاص طور پر ماحولیاتی طور پر حساس زونز میں سخت تعمیل کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ جبکہ معدنی ترقی کی سرگرمیوں کو پائیدار طریقے سے وسعت دی جائے ۔