عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو کہا کہ وہ دور ختم ہو چکا ہے جب کچھ لوگ ملی ٹینسی واقعات سے فائدہ اٹھاتے تھے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جو بھی ملی ٹینسی کے حمایتی ہیں، وہ قانون کے مطابق جواب دہ ہوں گے اور جو تحفظ انہیں کبھی حاصل تھا، وہ ختم ہو جائے گا۔ سنہا نےکپوارہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاوہ وقت گزر گیا جب کچھ مفاد پرست عناصر ملی ٹینسی واقعات سے فائدہ اٹھا سکتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ملی ٹینٹ کے حمایتیوں کو نہیں بخشا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ یقینی بنائے گی کہ جو بھی ملی ٹینسی کی سرپرستی یا حمایت کرے، اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
ایل جی سنہا نے بتایا کہ حکومت پہلے ہی متاثرہ خاندانوں کے اعتماد کو بحال کرنے کے اقدامات کر چکی ہے، اور کہا کہ انتظامیہ کی آؤٹ ریچ پروگرام کے تحت 250 سے زائد ملی ٹینسی متاثرہ خاندانوں کو ملازمت فراہم کی جا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک وسیع منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد متاثرین کی بحالی اور معاشی استحکام کو یقینی بنانا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے زیر التوا مقدمات پر کارروائی کا بھی وعدہ کیا۔انھوں نے کہا اگر کسی بھی صورت میں ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہے، تو ایف آئی آر درج کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ خاندان جنہوں نے کفیل کھویا ہے، مالی معاونت حاصل کریں گے اگر وہ اپنی زمین پر دوبارہ تعمیر چاہتے ہیں، اور انتظامیہ اس کے نفاذ میں مدد کرے گی۔
سنہا نے کہا کہ حکومت رضاکار گروپوں کے ساتھ شراکت داری کر رہی ہے تاکہ کپوارہ میں سرحدی گولہ باری سے متاثرہ مکانات کی تعمیر نو کی جا سکے۔ انہوں نے ایک کیرالہ کی تنظیم کا نام لیا جو تعمیراتی کام میں مدد فراہم کر رہی ہے۔انتظامیہ کے موقف کو دہراتے ہوئے سنہا نے کہا کہ حکومت ہر معصوم ملی ٹینسی متاثرہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ انھوں نے کہا ہم مل کر ایک پرامن، خوشحال اور خودمختار جموں و کشمیر تعمیر کریں گے۔
ملی ٹنٹ حمایتیوں کا دور ختم، فائدہ اٹھانے والے قانون کے کٹہرے میں آئیں گے: ایل جی سنہا
