محتشم احتشام
پونچھ//ضلع پونچھ میں ماحولیاتی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی مومی اور پلاسٹک لفافوں کا استعمال بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ حکومت کی جانب سے بارہا پابندی عائد کئے جانے اور واضح ہدایات جاری ہونے کے باوجود سبزی فروشوں، قصائیوں اور چھوٹے دکانداروں کی جانب سے یہ ممنوعہ لفافے عام طور پر استعمال کئے جا رہے ہیں، جبکہ بلدیہ پونچھ اور متعلقہ محکمے اس سنگین ماحولیاتی مسئلے پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔بتادیں مرکزی حکومت نے Plastic Waste Management Rules 2016 کے تحت 50 مائکرون سے کم موٹائی والے پلاسٹک بیگز پر مکمل پابندی عائد کی تھی، جسے بعد میں 75 اور پھر 120 مائکرون تک بڑھایا گیا تاکہ پلاسٹک کو ری سائیکل کیا جا سکے۔ ان قوانین کے مطابق کم موٹائی والے بیگز کی تیاری، فروخت، ذخیرہ اور استعمال قابلِ سزا جرم ہے، مگر زمینی سطح پر ان احکامات کا نفاذ نہ ہونے کے برابر ہے۔جموں و کشمیر انتظامیہ نے بھی الگ سے احکامات جاری کرتے ہوئے 50 مائکرون سے کم موٹائی والے لفافوں پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اس کے باوجود پونچھ کے بازاروں، سبزی منڈیوں اور گلی کوچوں میں یہی ممنوعہ لفافے کھلے عام فروخت ہو رہے ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ بلدیہ کی جانب سے کسی قسم کی چھاپہ ماری یا کارروائی نہیں کی جاتی، جس کے باعث یہ کاروبار بلا خوف جاری ہے۔مقامی شہریوں نے الزام لگایا کہ بلدیہ اور انتظامیہ کی غفلت نے پلاسٹک آلودگی کے مسئلے کو سنگین بنا دیا ہے۔ان کے مطابق یہ لفافے نالیوں کو بند کر دیتے ہیں جس سے بارش کے دوران پانی جمع ہونے اور شہری سیلاب جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ پلاسٹک کو جلانے سے زہریلی گیسیں خارج ہوتی ہیں جو فضا کو آلودہ کرنے کے ساتھ انسانی صحت کے لئے بھی خطرناک ہیں۔ماہرین کے مطابق اکثر مویشیوں کے پیٹ پلاسٹک لفافے برآمد ہوتے ہیں جو ان کی ہلاکت کا سبب بنتے ہیں۔ماحولیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو پونچھ شہر کچرے اور پلاسٹک کے ڈھیروں کا شہر بن سکتا ہے، جس سے صحتِ عامہ کے شدید خطرات پیدا ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو صرف چھاپے مارنے پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے بلکہ عوامی آگاہی مہمات بھی چلانی چاہییں تاکہ لوگ کپڑے، جیوٹ یا کمپوسٹیبل بیگز کے استعمال کو فروغ دیں۔شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ ’قانون صرف کاغذوں میں ہے، عمل کہیں نظر نہیں آتا‘۔ان کے مطابق دکانداروں اور سپلائرز کی من مانی نے ماحولیاتی بحران کو بڑھا دیا ہے جبکہ بلدیہ کی خاموشی ان کے لئے سب سے بڑی ڈھال بن چکی ہے۔انہوں نے کہاماحولیاتی تحفظ کے لئے یہ ضروری ہے کہ ضلعی انتظامیہ، بلدیہ اور محکمہ ماحولیات مشترکہ مہم چلا کر سخت کارروائیاں کریں، ممنوعہ لفافوں کے ذخیرے ضبط کریں اور قانون پر عمل درآمد یقینی بنائیں تاکہ پونچھ کو پلاسٹک آلودگی سے پاک، صاف اور صحت مند شہر بنایا جا سکے۔