عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اقوام متحدہ جیسے عالمی اداروں میں اصلاحات کی پرزور وکالت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعتماد کے بحران کا سامنا کرنے والا ادارہ موجودہ حقائق کے مطابق ڈھالنے میں ناکامی کی وجہ سے چیلنجوں سے نمٹنے میں ناکام رہا ہے۔کسی ملک کا نام لیے بغیر وزیر دفاع نے کہا کہ کچھ ممالک کھلم کھلا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور اپنا تسلط قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔راجناتھ سنگھ نے یہ بیان منگل کو یہاں ہندوستانی فوج کی طرف سے منعقدہ ایک کانفرنس میں دیا۔
اقوام متحدہ میں امن فوج کا حصہ ڈالنے والے ممالک کے آرمی چیفس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اقوام متحدہ کے فرسودہ کثیرالجہتی ڈھانچے پر سوال اٹھایا اور اس میں اصلاحات کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا،ہم پرانے کثیرالجہتی ڈھانچے کے ساتھ آج کے چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ جامع اصلاحات کے بغیر، اقوام متحدہ کو اعتماد کے بحران کا سامنا ہے۔ آج کی باہم جڑی ہوئی دنیا کے لیے، ہمیں ایک اصلاح شدہ کثیرالجہتی کی ضرورت ہے جو موجودہ حقائق کی عکاسی کرے، تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے آواز فراہم کرے، عصری چیلنجوں پر توجہ دے اور انسانی فلاح پر توجہ مرکوز کرے۔
کچھ ممالک کی طرف سے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان پرانے بین الاقوامی ڈھانچے کی اصلاح کی وکالت کرتے ہوئے بین الاقوامی قوانین پر مبنی آرڈر کو برقرار رکھنے میں مضبوطی سے کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا، “ان دنوں، کچھ ممالک بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہے ہیں، کچھ انہیں کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ دوسرے اپنے اصول بنا کر اگلی صدی پر غلبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق فوجی تعاو ن فراہم کرنے والے ممالک کے لیے زیادہ رول کی وکالت کرنے والی آواز موجود ہے۔ انہوں نے کہا، جو لوگ خدمت کرتے ہیں اور میدان میں اپنی جانیں خطرے میں ڈالتے ہیں، ان کی پالیسیوں کی تشکیل میں بامعنی آواز ہونی چاہیے جو ان کے مشن کی رہنمائی کرتی ہیں۔
سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کا ماننا ہے کہ امن قائم کرنے کی کامیابی کا انحصار صرف تعداد پر نہیں بلکہ تیاری پر بھی ہے۔ ہمارے مرکز برائے اقوام متحدہ امن کیپنگ (CUNPK) نے یہاں 90 سے زائد ممالک کے شرکاء کو تربیت دی ہے۔ یہ مرکز منظر نامے پر مبنی وسیع تربیت فراہم کرتا ہے، جس میں مسلح گروہوں کے ساتھ گفت و شنید، خطرے کے تحت انسانی بنیادوں پر کارروائیاں اور بحرانوں کے دوران شہری تحفظ شامل ہیں۔
بین الاقوامی نظام میں ہندوستان کے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ہندوستان کے لیے یہ صرف بات کرنے کا معاملہ نہیں ہے؛ ہزاروں ہندوستانی اقوام متحدہ کے پرچم امن اور ترقی کے لیے کام کرتے ہیں۔ یہ ایک بہترین مثال ہے جو وعدوں کو کارکردگی سے جوڑنے کے ہندوستان کے اصول اور بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے لیے امن قائم کرنا کبھی بھی انتخابی عمل نہیں رہا ہے۔ انہوں نے کہا،اپنی آزادی کے آغاز سے ہی ہندوستان بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے اپنے مشن میں اقوام متحدہ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان مہاتما گاندھی کی سرزمین ہے، جہاں امن کی جڑیں ہمارے عدم تشدد اور سچائی کے فلسفے میں پیوست ہیں۔
اقوام متحدہ میں اصلاحات ضروری ہیں: راجناتھ سنگھ
