جاوید اقبال
مینڈھر //رام کنڈ مندر کی انتظامیہ کمیٹی نے مندر کی زمین کے تنازعے کے حل کے مطالبے کو لے کر کل مینڈھر میں ایک پرامن دھرنا دیا۔ دھرنے میں مندر کمیٹی کے اراکین کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور تختیاں اٹھا رکھی تھیں جن پر انتظامیہ سے فوری انصاف کی اپیل درج تھی۔مظاہرین نے الزام لگایا کہ ایک شخص کی وجہ سے مندر کی زمین کا معاملہ گزشتہ کئی برسوں سے التوا میں ہے، جس کے باعث نہ صرف مذہبی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں بلکہ علاقے کے سماجی ماحول پر بھی منفی اثر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام کنڈ مندر صدیوں پرانی مذہبی وراثت ہے اور اس کی زمین کو بچانا ہر شہری کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔احتجاج کے دوران مظاہرین نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس تنازعے کو فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ مندر کی اراضی کو محفوظ بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ محکموں کی غیر سنجیدگی اور تاخیر نے عوام میں ناراضگی کو جنم دیا ہے، اور اگر وقت پر کارروائی نہ کی گئی تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔بعد ازاں رام کنڈ مندر کمیٹی کا ایک وفد تحصیلدار مینڈھر سے ملا اور انہیں معاملے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ تحصیلدار نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ذاتی طور پر اس مسئلے کا جائزہ لیں گے اور جلد از جلد کارروائی کو یقینی بنائیں گے ،ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ ایک میمورنڈم ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ کو بھیج دیا جائے گا تاکہ معاملے پر اعلیٰ سطحی کارروائی ممکن بن سکے۔مندر کمیٹی کے اراکین نے انتباہ دیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو وہ احتجاج کو یو ٹی سطح تک بڑھائیں گے۔ مظاہرین نے پرامن طور پر دھرنا ختم کیا، تاہم واضح کیا کہ اگر انتظامیہ نے بروقت قدم نہ اٹھایا تو یہ احتجاج مزید شدت اختیار کر جائے گا۔