عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//ملک کے سب سے بڑے قرض دینے والے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی)نے صنفی تنوع کو فروغ دینے کیلئے ایک حکمت عملی تیار کی ہے، جس کا مقصد خواتین کی افرادی قوت کو پانچ سالوں کے اندر 30فیصد تک بڑھانا ہے۔ “ایس بی آئی کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (HR)اور چیف ڈیولپمنٹ آفیسر (CDO)کشور کمار پولوداسو نے ایک انٹرویو میں بتایا’’اگر ہم فرنٹ لائن سٹاف کے بارے میں بات کریں تو خواتین تقریبا ً33فیصد ہیں لیکن مجموعی طور پر اگر آپ دیکھیں تو ان کا حصہ کل افرادی قوت کا 27فیصد ہے۔ لہذا، ہم اس فیصد کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے تاکہ تنوع میں مزید بہتری آئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ بینک اس خلا کو پر کرنے اور اپنی افرادی قوت میں 30فیصد خواتین کے درمیانی مدت کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ایس بی آئی کے کل عملے کی تعداد 2.4لاکھ سے زیادہ ہے، جو ملک کی کسی بھی تنظیم میں سب سے زیادہ اور بینکنگ انڈسٹری میں سب سے زیادہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بینک ایک کام کی جگہ بنانے کیلئے پرعزم ہے ۔پولڈاسو نے کہا کہ بینک کام کرنے والی ماں کیلئے کریچ الائونس فراہم کرتا ہے، فیملی کنیکٹ پروگرام چلاتا ہے اور زچگی سے واپس آنے والی خواتین ملازمین کی مدد کیلئے ایک تربیتی پروگرام یا توسیع شدہ بیماری کی چھٹی دیتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بینک میں ملازمت کرنے والی خواتین اور لڑکیوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس طرح کے بہت سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔