اتوار کو مال گاڑیاں جموں سے اور مسافر ٹریفک دوطرفہ طور چلایا گیا
محمد تسکین
بانہال // ہفتے کی صبح سے رات دیر تک جموں سرینگر قومی شاہراہ رام بن اور بانہال کے درمیان شدید ٹریفک کا شکار رہی جس کی وجہ سے ہزاروں سمافروں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور بانہال اور رام بن کے درمیان35کلومیٹر کا سفر طے کرنے میں مسافروں کو آٹھ سے نو گھنٹوں کا وقت لگا ۔ ٹریفک جامنگ کی وجہ سے ضلع رام بن کے بانہال ، کھڑی ، رامسو ، اکڑال پوگل پرستان ، ڈگڈول ، بیٹری چشمہ ، سیری اور رام بن کے سینکڑوں سکولی بچوں اور ملازمین کو گھنٹوں جام میں درماندہ رہنے کے بعد واپس گھروں کی راہ لینا پڑی اور جبکہ جام میں پھنسے رہے ملازمین کو اپنے محکموں سے چھٹی کی درخواست کرنا پڑی۔ اگرچہ ٹریفک حکام کی طرف سے ٹریفک جام کے اس طویل دورانیہ کیلئے بیچ سڑک میں مال گاڑیوں کے خراب ہونے اور بھیڑ بکریوں سمیت خانہ بدوش کنبوں کی نقل وحرکت کو وجہ بتایا جاتا ہے تاہم جام میں پھنسے مسافروں کا الزام ہے کہ ہفتے کے روز مال اور مسافر برادر گاڑیوں کو جموں سے سرینگر کی طرف یکطرفہ ٹریفک میں آنے کی اجازت تھی لیکن ٹریفک ایڈوائزری کے منافی مخالف سمت سے آیا فورسز کا بھاری ٹریفک شدید ٹریفک جام کا باعث بن گیا اور ٹریفک پولیس اور پولیس کو قریب دس کلومیٹر کے حصے پر لگے اس ٹریفک جام پر قابو پانے میں آدھی رات تک کا وقت لگا اور سینکڑوں ٹرک والوں اور مسافروں کو بھوکے پیاسے ناقابل بیان تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ۔ ٹریفک پولیس حکام نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ ٹریفک کو کل رات ہی کلیئر کیا گیا تھا اور اتوار کے روزجموں سرینگر قومی شاہراہ پر مسافر بردار گاڑیوں کو دونوں طرف کے ٹریفک مین چلنے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ سیب سے لدھے ٹرکوں کو وادی کشمیر سے جموں کی طرف جانے کی اجازت تھی ۔