۔ 11برسوں میں زراعت کے بجٹ میں کئی گنا اضافہ: مودی
یو این آئی
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ نئی اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی)اصلاحات سے دیہی باشندوں، کسانوں اور مویشیوں کے مالکان کو کافی فائدہ ہوا ہے اور یہ کہ زرعی مشینری سستی ہونے کی وجہ سے ٹریکٹروں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے سابق حکومتوں پر الزام لگایا کہ وہ زرعی شعبے اور کسانوں کی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 11برسوں میں زراعت کے بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا گیا ہے، کسانوں کو براہ راست ان کے کھاتوں میں امداد فراہم کی جا رہی ہے اور زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کو مضبوط بنانے کے لیے نئی اسکیموں کو مثر طریقے سے نافذ کیا گیا ہے۔ مودی دارالحکومت کے پوسا کیمپس میں ملک بھر میں زراعت سے متعلق 42,000 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح، سنگ بنیاد اور وقف کر رہے تھے۔ ان میں دو بڑے پروگرام شامل ہیں: پردھان منتری دھن دھنیا کرشی یوجنا، جس کی لاگت 24,000 کروڑ روپے، اور 11,440 کروڑ کی لاگت کے ساتھ “دالوں میں خود انحصاری کا مشن‘‘۔وزیر اعظم نے کہا’’نئی جی ایس ٹی اصلاحات، جس کے بارے میں شیوراج جی بڑے جوش و خروش سے بات کر رہے تھے، اس سے گاں والوں، کسانوں اور مویشی پالنے والوں کو بھی بہت فائدہ ہوا ہے۔ بازار کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس تہوار کے موسم میں کسان بڑی تعداد میں ٹریکٹر خرید رہے ہیںکیونکہ ٹریکٹر اور بھی سستے ہو گئے ہیں‘‘۔تقریب میں اسٹیج پر موجود زراعت اور دیہی ترقی کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان، پنچایت راج اور ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے وزیر راجیو رنجن سنگھ، اور ریاستی وزیر بھاگیرتھ چودھری موجود تھے۔ مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلی، اراکین پارلیمنٹ، ایم ایل ایز، دیگر معززین اور کسانوں کے ساتھ ملک بھر کی خواتین اور کسانوں نے ویڈیو کے ذریعے شرکت کی۔ مودی نے کہا کہ بازار کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ کسان اس تہوار کے موسم میں بڑی تعداد میں ٹریکٹر خرید رہے ہیں کیونکہ ٹریکٹر اور بھی سستے ہو گئے ہیں۔ جب کانگریس کی حکومت تھی تو کسانوں کے لیے ہر چیز مہنگی تھی۔ ذرا ٹریکٹروں کو دیکھیں۔ کانگریس حکومت فی ٹریکٹر ستر ہزار روپے ٹیکس لیتی تھی۔ تاہم نئی جی ایس ٹی اصلاحات کے بعد وہی ٹریکٹر تقریبا چالیس ہزار روپئے سستا ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کے زیر استعمال دیگر مشینوں پر بھی جی ایس ٹی میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔ دھان لگانے کی مشینوں پر اب پندرہ ہزار روپے، پاور ٹیلر پر دس ہزار روپے اور تھریشر پر پچیس ہزار روپے تک کی بچت ہوگی۔ ڈرپ اریگیشن، چھڑکنے والی آبپاشی کے آلات اور کٹائی کی مشینوں پر جی ایس ٹی میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔