یواین آئی
غزہ// اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بچوں کی اموات پہلے سے زیادہ ہوسکتی ہیں۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کا کہنا ہے کہ جنگ سے تباہ حال غزہ پٹی کی تمام راہداریاں امداد کے لئے فوری کھول دی جائیں، غزہ میں کافی عرصے سے غذا کا بحران سنگین ہوچکا ہے۔یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہزاروں بچے بھوک سے دوچار ہیں، یونیسیف کے ترجمان ریکارڈو پائرس نے کہا کہ غزہ میں صورتحال نازک ہے، بچوں کی موت میں بڑے پیمانے پر اضافے کا خطرہ ہے، نہ صرف نوزائیدہ، بلکہ شیر خوار بچوں کی بھی، کیونکہ ان کا مدافعتی نظام پہلے سے کہیں زیادہ کمزور ہے۔’’انہوں نے کہا کہ بچوں کی قوت مدافعت کم ہے کیونکہ وہ کافی عرصے سے صحیح طریقے سے اور حال ہی میں بالکل نہیں کھا رہے ہیں، انروا کا کہنا ہے تمام سرحدیں کھول دی جائیں، چھ ہزار ٹرکس امداد لے جانے کیلئے تیار ہیں۔دوسری جانب جرمنی اور مصر نے غزہ کی تعمیر نو کے لئے عالمی کانفرنس بلانے کا اعلان کیا ہے، جبکہ جرمنی رہا یرغمالیوں کی بحالی کے لئے 29 ملین یورو امداد دے گا، اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے جمعرات کو کہا کہ اقوام متحدہ نے غزہ تک انسانی امداد کی فراہمی کو تیز کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔