عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/راجیہ سبھا کے آئندہ انتخابات کے لیے نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر حکمران اتحاد کے درمیان ’ڈیڈ لاک‘ برقرار ہے۔ نیشنل کانفرنس نے کانگریس کو ’مشکل ترین‘ نشست دینے کی پیشکش کی ہے، جبکہ کانگریس اپنے امیدوار کے لیے تین ’محفوظ‘ نشستوں میں سے ایک پر اصرار کر رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کانگریس ہائی کمان کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے دوران نیشنل کانفرنس نے اپنے اتحادی جماعت کو ایک سخت مقابلے والی نشست دینے کی پیشکش کی۔ تاہم، کانگریس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے امیدوار کو نسبتاً محفوظ نشست سے میدان میں اتارنا چاہتی ہے۔
ذرائع کے مطابق، اگر نیشنل کانفرنس اپنی پیشکش پر قائم رہتی ہے تو کانگریس ممکنہ طور پر ’مشکل ترین‘ نشست پر انتخابی میدان میں اترنے سے گریز کرے گی، کیونکہ اس نشست پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو واضح برتری حاصل ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ اگر نیشنل کانفرنس محفوظ نشست دینے پر رضامند نہ ہوئی تو کانگریس مقابلے سے دستبردار بھی ہوسکتی ہے۔
نیشنل کانفرنس نے جمعہ کے روز چودھری محمد رمضان، سجاد کچلو، اور شمی اوبرائے کو امیدوار نامزد کیا۔
ذرائع کے مطابق، اتحادی جماعتیں تین نشستوں پر آسانی سے کامیابی حاصل کر سکتی ہیں، تاہم چوتھی نشست پر بی جے پی کو برتری حاصل ہے۔ اتحاد کے پاس 24 ووٹ ہیں جبکہ بی جے پی کے پاس 28 ووٹ ہیں۔
راجیہ سبھا انتخابات: حکمران اتحادیوں کے درمیان نشستوں کی تقسیم پر ’ڈیڈ لاک‘ برقرار | این سی نے ’خطرناک‘ نشست کی پیشکش کی، کانگریس ’محفوظ‘ نشست پر بضد، مذاکرات جاری
