عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور جموں و کشمیر کے انچارج ترون چُگ نے جمعرات کو جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں ایک سال مکمل ہونے کے باوجود ان کی حکومت عوام سے کیے گئے ایک بھی وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
چُگ نےکہا کہ جموں و کشمیر کے عوام حکومت سے جوابدہی چاہتے ہیں کیونکہ انتخابات کے دوران کیے گئے کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا، “ایک سال مکمل ہو چکا ہے اور اب عوام حساب مانگ رہے ہیں۔ ان کے کام کا 20 فیصد وقت گزر چکا ہے، مگر ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا۔
انہوں نے نیشنل کانفرنس پر ”پولیٹکل ٹوارزم“ میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ این سی اقتدار کے نام پر سیاحت کر رہی ہے۔ انہیں جموں و کشمیر کی سیاحت سے کوئی دلچسپی نہیں، وہ صرف اپنی سیاسی سیاحت کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے اس بیان پر کہ پارٹی “اینٹی بلڈوزر بل” لائے گی، ترن چُگ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی دونوں ہی عوامی فلاح کے بجائے “مفاداتی سیاست” میں مصروف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر انتخاب جمہوریت کو مضبوط بناتا ہے کیونکہ یہ عوام میں سیاسی شعور زندہ رکھتا ہے۔ چار راجیہ سبھا نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی پوری قوت کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ بی جے پی کسی باپ یا بیٹے کی پارٹی نہیں بلکہ ماں اور بیٹی کی پارٹی ہے — ایک نظریاتی کارکنوں کی جماعت۔
ایک برس گزر جانے کے باوجود عمرسرکار ایک بھی وعدہ وفا نہیں کرپائی: ترون چُگ
