انسداد ملی ٹینسی ،سیلابی ریلیف، ترقی پر توجہ مرکوز ہوگی
سرینگر//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ آج یعنی جمعرات کو نئی دہلی میں جموں و کشمیر پر ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی اور ترقیاتی جائزہ میٹنگ کی صدارت کریں گے، جس میں انسداد ملی ٹینسی، موسم سرما کی حکمت عملی، سیلاب کے بعد کی امداد اور ترقی پر توجہ دی جائے گی۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، چیف سکریٹری اتل ڈلو، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نلین پربھات، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان اور ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سی آئی ڈی نتیش کمار کے علاوہ دیگر لوگ شرکت کریں گے۔اعلیٰ سطحی میٹنگ حالیہ سیلاب کے درمیان آئی ہے جس نے جموں اور کشمیر کے کئی علاقوں کو متاثر کیا ہے۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں بنیادی طور پر موجودہ سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے، انسدادملی ٹینسی کی جاری کارروائیوں کا جائزہ لینے اور آئندہ موسم سرما کے لیے تذویراتی روڈ میپ کو حتمی شکل دینے پر توجہ دی جائے گی۔
سیکورٹی اداروں کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا’’مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بار بار ملی ٹینسی کے تئیں حکومت کی صفر برداشت کی پالیسی کا اعادہ کیا ہے اور مرکزی اور ریاستی سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہموار تال میل کی ضرورت پر زور دیا ہے‘‘ ۔اس میٹنگ میں جموں و کشمیر کے سیکورٹی منظر نامے میں حالیہ پیش رفت کا ایک جامع تجزیہ شامل ہوگا، جس میں ملی ٹینٹ تنظیموں کی طرف سے جموں و کشمیر میں دراندازی اور غیر مستحکم کرنے کی نئی کوششیں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کشمیر میں سیکورٹی کی موجودہ حرکیات کا جائزہ لیں گے جس میں دراندازی کی حالیہ کوششیں بھی شامل ہیں۔ انکا کہنا تھا ’’میٹنگ میں موسم سرما کی فعال تیاریوں کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا، وزیر داخلہ نے ایجنسیوں کو آگے کے علاقوں میں تعینات اہلکاروں کیلئے انفراسٹرکچر اور لاجسٹکس کو مضبوط کرنے کی ہدایت کی ہے۔ آنے والے برفانی موسم کے پیش نظر ہائی رسک زونز میں انسداد دراندازی کے گرڈ اور بہتر گشت میں اضافے کا بھی امکان ہے‘‘۔ذرائع نے بتایا کہ مختلف انٹیلی جنس اور نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا جائے گا۔سیکورٹی جائزہ کے علاوہ، میٹنگ میں جموں و کشمیر کے کچھ حصوں میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں پر بھی غور کیا جائے گا۔شاہ کو نقصان کی حد، اٹھائے گئے امدادی اقدامات اور متاثرہ خاندانوں کی بحالی کی صورتحال کے بارے میں بتایا جائے گا۔ذرائع نے کہا ’’وزیر داخلہ ممکنہ طور پر متعلقہ عہدیداروں کو سیلاب زدہ لوگوں کو امداد کی فوری فراہمی کو یقینی بنانے اور بحالی کے کاموں کو تیز کرنے کی ہدایت کریں گے۔ترقی کو پس پشت نہیں ڈالا جاسکتا۔ اسے ہماری حفاظتی کوششوں کے ساتھ مل کر جانا چاہیے‘‘۔انکامزید کہناتھا’’مختلف ترقیاتی اقدامات اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا جائے گا‘‘۔یہ میٹنگ امت شاہ کے باقاعدہ جائزوں کے سلسلے کے ایک حصے کے طور پرہورہی ہے، جنہوں نے جموں و کشمیر کی سلامتی اور ترقی کی رفتار پر نظر رکھنے کے لیے مسلسل جائزوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔پچھلی میٹنگوں میں، وزیر داخلہ نے ملی ٹینسی کی مالی معاونت کو روکنے، سلیپر سیلز کو ختم کرنے، اور نوجوانوں میں مرکزی دھارے میں شمولیت کی حوصلہ افزائی پر زور دیا۔موسم سرما کے قریب آنے اور سیکورٹی کے خدشات بڑھنے کے ساتھ، حکومت واضح طور پر ایک کثیر جہتی نقطہ نظر پر زور دے رہی ہے، جو کہ جارحانہ انسداد ملی ٹینسی کو مضبوط ترقی اور عوامی بہبود کی کوششوں کے ساتھ ملا رہی ہے۔