یو این آئی
نیویارک//اقوامِ متحدہ کے امن دستوں اور یونیسف نے مشرقی جمہوریہ کانگو میں مسلح گروپوں کے قبضے سے 410بچوں کو آزاد کرانے کے لیے مشترکہ طور پر کارروائی کی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ایک ترجمان نے منگل کے روز اس بات کی اطلاع دی۔اقوامِ متحدہ کے سکریٹری انتونیو گوتیرس کے ترجمان اسٹیفن دوجارِک نے بتایا کہ جمہوریہ کانگو میں اقوامِ متحدہ کا امن مشن جسے ‘مونسکو کے نام سے جانا جاتا ہے ، اس نے جنوری سے ستمبر تک یونیسف کے ساتھ مل کر شمالی کیوو اور ایتوری صوبوں میں مسلح گروپوں کے قبضے سے 344 لڑکوں اور 66 لڑکیوں کو آزاد کرایا۔ترجمان نے کہا کہ آزاد کرائے گئے بچوں کو ایسی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں جو انہیں اپنے تلخ تجربات کے بعد معمول کی زندگی میں واپس آنے میں مدد دیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ اسی عرصے میں اقوامِ متحدہ نے مسلح گروپوں کی جانب سے بچوں کی بھرتی اور استعمال کے 165 واقعات کی نشاندہی کی ہے، جن میں 30 لڑکیاں اور 135 لڑکے شامل تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے شراکت داروں کے مطابق یہ اعداد و شمار تنازع سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کی مسلسل کمزوری کو اجاگر کرتے ہیں اور اس امر کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بچوں کے تحفظ، جوابدہی اور پائیدار سماجی بحالی کے لیے فوری اور مثر اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مونسکو، جوابدہی کے فروغ اور بچوں کے تحفظ میں بہتری کے لیے، کارروائی کے منصوبوں پر عمل درآمد، سکیورٹی فورسز کی استعداد میں اضافہ اور اقوامِ متحدہ کے نگرانی و رپورٹنگ نظام کے تحت خلاف ورزیوں کی رپورٹنگ میں ڈی آر سی کی قومی حکومت کی معاونت کر رہا ہے۔