عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/بی جے پی کے سینئر لیڈر اور لیڈر آف اپوزیشن سنیل شرما نے نیشنل کانفرنس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر الزام لگایا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو حکمرانی اور ریاستی درجے کی بحالی کے حوالے سے گمراہ کر رہے ہیں۔ ان کا الزام تھا کہ بی جے پی کے قانون سازوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ موصوف ان باتوں کا اظہار بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے ٹھوس اور مسلسل اقدامات کر رہی ہے، جب کہ سابق وزیر اعلیٰ نے ’’دھوکے کی سیاست کے علاوہ کچھ نہیں کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاوزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے کسانوں کے لیے کروڑوں روپیوں کی رقم واگزار کرنے کا حکم دیا ہے، جس میں کسان برادری کے لیے مرکز کی وابستگی ظاہر ہوتی ہے۔انہوں نے کہا مرکزی وزراء ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور شیوراج سنگھ چوہان نے اس بات کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا کہ جموں و کشمیر کے کسانوں کو ترجیحی بنیادوں پر ریلیف پہنچے۔شرما نے کہا عمر عبداللہ کی قیادت میں نیشنل کانفرنس کی حکومت نے کبھی راحت نہیں دی اور نہ ہی بروقت کارروائی کی۔ اب بھی وہ مودی حکومت کے کاموں کی تعریف کرنے کے بجائے لوگوں کو گمراہ کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے عمر عبداللہ جھوٹا بیانیہ چلانے کا الزام لگایا کہ موجودہ انتظامیہ میں طاقت کا فقدان ہے۔
ان کا سوالیہ انداز میں کہنا تھا یہ دعویٰ کہ جموں و کشمیر حکومت کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کابینہ کے 86 فیصلوں میں سے 79 کی منظوری دے دی ہے، تو اختیارات کی کمی کہاں ہے۔لیڈر آف اپوزیشن نے کہا ریاست کی بحالی کے لیے ان کی کال کا مقصد نیشنل کانفرنس کی حکمرانی میں تشدد کے دور کو دہرانا تھا۔انہوں نے عمر عبداللہ کی طرف مخاطب ہوتے ہوئے کہاکیا 1982 سے 2014 تک آپ کے ساتھ ریاست نہیں تھی، کیا آپ معصوم شہریوں کو مارنے کے لیے دوبارہ ریاست چاہتے ہیں،آپ کے دور میں اسکول بند ہوئے، بے گناہ مارے گئے، اور سڑکوں پر خوف کا راج تھا۔
ان کا الزام تھا نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر میں پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) متعارف کرایا آپ کی حکومت تھی جس میں لوگوں پر پی ایس اے کا استعمال ہوا، آپ کے دور حکومت میں سب سے زیادہ شہری قتل ہوئے۔بی جے پی لیڈر نے مرکزی وزارت داخلہ اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو خطے میں امن و استحکام کی بحالی کا سہرا دیا۔انہوں نے کہاان کی حکومت کے تحت کوئی مقامی نوجوان دہشت گردی میں شامل نہیں ہوا ہے،یہ سب سے بڑی کامیابی ہے،یہ ظاہر کرتا ہے کہ نوجوان اب جمہوریت اور ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔
شرما نے عمر عبداللہ پر یہ دعویٰ کرکے عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا کہ لیفٹیننٹ گورنر کا دفتر سرکاری فائلوں کو روکتا ہے۔ انہوں نے کہامجھے بتاؤ، لیفٹیننٹ گورنر نے وزراء کی کونسل کے کون سے فیصلے کو روک دئے ہیں، چاہے وہ مفت بجلی ہو، ایل پی جی سبسڈی ہو، یا نوکری کی اسکیمیں ہوں۔انہوں نے الزام لگایا کہ ایڈوکیٹ جنرل، بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے چیئرمین کی تقرری اور انجینئرنگ کے شعبوں میں ترقیات سے متعلق اہم فائلیں وزیراعلیٰ کے دفتر میں زیر التوا ہیں۔شرما نے کہا کہ عمر عبداللہ لوگوں کو گمراہ کرنے کے بجائے گورننس پر توجہ دینے چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اسمبلی کے اندر اور باہر لوگوں کے مسائل کو اٹھاتی رہے گی۔
وزیر ٹرانسپورٹ کے طور پر اپنے دور کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہامیں نے ذاتی طور پر 129 کنسولیڈیٹڈ ورکرس کو باقاعدہ بنایا اور اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو منافع پہنچایا۔
ان کا کہنا تھاجب میں وزیر ٹرانسپورٹ تھا، کارپوریشن کی آمدنی 70 کروڑ تھی، آج یہ 230 کروڑ ہے لیکن نیشنل کانفرنس نے اپنے تمام دعوؤں کے باوجود ایک بھی فرد کو ریگولر نہیں کیا۔آئندہ اسمبلی اجلاس کے لیے بی جے پی کی ترجیحات کے بارے میں پوچھے جانے پر شرما نے کہا کہ پارٹی کی توجہ کارکنوں، کسانوں اور عام شہریوں سے متعلق مسائل پر رہے گی۔انہوں نے کہا کہ زمین پر موجود تمام مسائل چاہے وہ عام آدمی کے ہوں، غریب کے ہوں، کسان کے ہوں یا مزدور کے ہوں، ہم انہیں اسمبلی میں اٹھائیں گے۔
عمر عبداللہ لوگوں کو حکمرانی اور ریاستی درجے کی بحالی کے حوالے سے گمراہ کر رہے ہیں: سنیل شرما
