عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// ہندوستان کی منفرد شناختی اتھارٹی (یو آئی ڈی اے آئی) نے آدھار کارڈ کی تفصیلات کو اپ ڈیٹ کرنے کی فیس میں ترمیم کی ہے۔ فیس کا یہ نیا ڈھانچہ 30 ستمبر 2028 تک نافذ رہے گا۔بائیو میٹرک اپ ڈیٹس کی فیس خاص طور پر بچوں اور نوعمروں کے لیے مختص کی گئی ہے۔ پہلی بائیو میٹرک اپ ڈیٹ 5 سے 7 سال کی عمر کے بچوں اور 15 سے 17 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے مفت ہوگی۔ دیگر تمام عمر کے گروپوں کے لیے بائیو میٹرک اپ ڈیٹ کی فیس 125₹ ہے۔ بچوں کے لیے بروقت اپڈیٹس کی حوصلہ افزائی کے لیے، UIDAI (یو آئی ڈی اے آئی) نے 30 ستمبر 2026 تک 7 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کے لیے یہ فیس معاف کر دی ہے۔آبادیاتی اپ ڈیٹس میں نام، جنس، تاریخ پیدائش، پتہ، موبائل نمبر یا ای میل جیسی معلومات شامل ہوتی ہیں۔ اگر بائیو میٹرک اپ ڈیٹ کے ساتھ کیا جائے تو کوئی اضافی فیس نہیں ہوگی۔ تاہم، علاحدہ آبادیاتی اپ ڈیٹس پر اب 75₹ کی فیس ہوگی، جو پہلے تقریباً 50₹ کے آس پاس تھی۔دستاویز کی تازہ کاری کے لیے شناخت اور پتے کا ثبوت جمع کرانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر myAadhaar پورٹل کے ذریعے کیا جاتا ہے، تو وہ 14 جون، 2026 تک مفت رہیں گے۔ تاہم، ایک آدھار سنٹر پر اپ ڈیٹس پر اب 75₹ کی فیس لگے گی، جو پہلے 50₹ سے زیادہ تھی۔یو آئی ڈی اے آئی (UIDAI) نے ہوم آدھار سروس کی فیس 700₹ (بشمول GST) مقرر کی ہے۔ اگر ایک ہی ایڈریس پر ایک سے زیادہ لوگ اس سروس کو استعمال کرتے ہیں تو، پہلے فرد کے لیے 700₹ اور ہر اضافی فرد کے لیے 350₹ کا چارج ہوگا۔ یہ سہولت ان رہائشیوں کے لیے ہے جو اندراج مرکز کا دورہ نہیں کر سکتے۔یہ تبدیلی زیادہ تر آدھار سے متعلق اپڈیٹس کو زیادہ مہنگی کر دے گی۔ اگرچہ مخصوص عمر کے گروپوں کے بچوں کے لیے بائیو میٹرک اپ ڈیٹس مفت رہیں گے، بالغوں کو آبادیاتی اور بایومیٹرک اصلاحات، دستاویز کی تازہ کاری، اور پرنٹ آؤٹ کے لیے زیادہ فیس ادا کرنا پڑے گی۔ یو آئی ڈی اے آئی (UIDAI) رہائشیوں کو مشورہ دیتا ہے کہ وہ وقت پر اپ ڈیٹ کریں اور فیس میں غیر متوقع اضافے سے بچنے کے لیے اس کے مطابق منصوبہ بندی کریں۔