عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//برائی پر اچھائی کی جیت کی علامت دسہرہ کا تہوار جمعرات کے روز سرینگرمیں بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم سونہ وار کے باہری احاطے میںبرائی کی علامت راون کیساتھ میگناتھ اور کمب کرن کے پتلے جلائے گئے ۔جمعرات کی صبح سے ہی کاریگروں نے پتلے تیار کرنے کا آغاز کیا اور سہ پہر کو اس کام کو انجام دیا گیا۔بعد میں ایک جھانکی نکالی گئی جس میں روان، میگناتھ اور کمب کرن کے پتلے رکھے گئے تھے اور انہیں سٹیڈیم کے احاطے کے باہری حصے میں جلایا گیا۔اس موقعہ پر ہندوئوں کی کافی تعداد موجود تھی جو بھگوان رام کے نعرے لگارہے تھے۔سرینگر میں بنیادی طور پر دسہرہ کی جھانکی ٹنکی پورہ سے نکالنے کی روایت رہی ہے لیکن کبھی گنپت یار مندر سے بھی نکالی جاتی رہی ہے۔ دسہرہ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یہ تہوار برائی پر اچھائی کی فتح اور سب کے لیے احترام کی اقدار پر زور دیتا ہے۔ ذاتی اور عوامی زندگی دونوں میں اتحاد، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور اخلاقی طریقوں کو اپنانے کی اہمیت زیادہ ہے جس طرح راون کے پتلے کو جلانے کے موقعہ پر مسلم آبادی بھی موجود تھی۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے وجے دشمی کے موقع پر لوگوں کو مبارکباد پیش کی ہے ۔وجے دشمی جس کو عام طو پر دسہرہ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے ہند مت کا ایک اہم تہوار ہے ۔منوج سنہا نے اس موقع پر لوگوں کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے اپنے ایک پیغام میں کہا ‘وجے دشمی کے پرمسرت موقع پر، میں سب کو ان کی خوشیوں، فلاح و بہبود اور خوشحالی کے لیے گرمجوشی سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں’۔ان کا کہنا تھا کہ وجے دشمی برائی پر اچھائی کی فتح اور بد دیانتی پر نیکی کی فتح کی علامت ہے ۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنے پیغام میں کہا ‘یہ مقدس تہوار ہمیں اتحاد، امن اور ملک کی ترقی کے لیے کام کرنے اور ہم آہنگی، بھائی چارے اور یگانگت کے جذبے کو مضبوط کرنے کی تحریک دیتا ہے ‘۔وزیر اعلیٰ نے دسہرہ کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپسی بھائی چارہ سے نفرت کی بیخ کنی کی جاسکتی ہے جس کی جموں و کشمیر کو اشد ضرورت ہے۔