محتشم احتشام
پونچھ//جموں پونچھ قومی شاہراہ کی کشادگی اور تعمیرِ نو کا کام سست روی کا شکار ہونے کے باعث عوام اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سڑک کی خستہ حالی نے نہ صرف سفر کو دشوار بنا دیا ہے بلکہ حادثات کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ روزانہ ہزاروں کی تعداد میں مسافر اس شاہراہ پر سفر کرتے ہیں اور ان کے مطابق سڑک کی موجودہ صورتحال ناقابلِ برداشت ہوچکی ہے۔شہریوں اور سماجی کارکنوں نے الزام عائد کیا ہے کہ شاہراہ کی توسیع کے منصوبے پر جس سنجیدگی اور تیزی سے کام ہونا چاہیے تھا، وہ نظر نہیں آرہا۔ جگہ جگہ کھڈے، ٹوٹی ہوئی پختہ سڑک اور ناقص تعمیراتی انتظامات نے صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ کہ اکثر مٹی کے تودے گرنے کے واقعات ہورہے ہیں کئی جگہوں پر پسیاں گر جاتی ہیں بارش کے دنوں میں یہ شاہراہ کیچڑ اور پھسلن کی وجہ سے مزید خطرناک ہوجاتی ہے، جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت بری طرح متاثر ہوتی ہے اور کئی بار حادثات رونما ہو چکے ہیں۔مسافروں کا کہنا ہے کہ حکومت کو ایسے طریقہ کار کے ساتھ تعمیرات کرنی چائیے جن کی وجہ سے عام آمد و رفت متاثر نہ ہو۔ ایک مقامی تاجر نے کہا کہ ’’یہ قومی شاہراہ ہماری زندگی کی شہ رگ ہے، اگر یہی بند یا خستہ حال رہے گی تو ہمارا جینا دوبھر ہوجائے گا‘‘۔عوامی نمائندوں اور عام شہریوں نے وزیراعلیٰ جموں و کشمیر عمر عبداللہ اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سینا سے براہِ راست مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ اس اہم شاہراہ پر تیز رفتاری کے ساتھ معیاری کام مکمل کیا جائے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ نہ صرف موجودہ رفتار کو بڑھایا جائے بلکہ کام کے معیار کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ مستقبل میں دوبارہ ایسی پریشان کن صورتحال پیدا نہ ہو۔