عظمیٰ نیوزسروس
جموں//صوبائی صدر جموں، جے کے این سی جموں رتن لال گپتا نے کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں اپنی عوام دشمن اور آمرانہ پالیسیوں، ریاستی حیثیت سے انکار، بے روزگاری سے نمٹنے میں ناکامی، بڑھتی ہوئی قیمتوں، اور خطے کے خلاف جان بوجھ کر امتیازی سلوک کی وجہ سے تیزی سے میدان کھو رہی ہے۔ عوام ان کے کھوکھلے وعدوں کو دیکھ چکے ہیں اور انہیں منہ توڑ جواب دینے کو تیار ہیں۔گپتانے ایک بیان میں کہا کہ ایل جی انتظامیہ، مرکز کے آلہ کار کے طور پر کام کر رہی ہے، جان بوجھ کر سڑکوں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے اور عوامی حکومت کے ساتھ دل سے تعاون نہیں کر رہی ہے۔ یہ محاذ آرائی جموں و کشمیر کی حالت کو خراب کر رہی ہے، حالات کو خراب سے بدتر کی طرف موڑ رہی ہے۔ گپتا نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوری اداروں کو کمزور کرنے اور عوام کے مینڈیٹ کو کمزور کرنے کی بی جے پی کی پالیسی نقصان دہ اور ناقابل قبول ہے جموں و کشمیر پہلے ہی کئی دہائیوں سے اس کا شکار ہے، اور حقوق کا یہ مسلسل انکار سیاسی انتقام سے کم نہیں ہے۔گپتانے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اب جھوٹے بیانیے اور پروپیگنڈے سے بیوقوف نہیں بنے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کا اصل چہرہ دیکھ لیا ہے، جو استحصال، ناانصافی اور جبر پر پنپتی ہے۔ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی بنیاد کا تیزی سے کٹنا اس کے تکبر اور دھوکہ دہی کا براہ راست نتیجہ ہے۔گپتا نے ریاست کی فوری بحالی اور منتخب حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا پرزور مطالبہ کیا۔ مرکز کو مطلع کیا جائےکہ اگر ریاستی حیثیت سے انکار جاری رہتا ہے اور لوگوں کے حقوق کو پامال کیا جاتا ہے، تو اس سے عوام میں بے یقینی اور بیگانگی ہی بڑھے گی، جس کے لیے بی جے پی اور مرکز مکمل طور پر ذمہ دار ہوں گے۔ جموں و کشمیر کے لوگ امن، وقار اور انصاف کے مستحق ہیں، آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ ان کی جمہوری امنگوں کا احترام کیا جائے۔