عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/جنگ کی بدلتی ہوئی نوعیت اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے ہندوستانی کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) سے کہا ہے کہ وہ مستقبل کے حوالے سے ایک روڈ میپ تیار کرے جو نئے چیلنجوں کی توقع رکھتا ہو، جدید ٹیکنالوجی کو مربوط کرتا ہو اور حکمت عملیوں کو اپناتا ہو۔پیر کو یہاں ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے اعلیٰ کمانڈروں کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ جنگوں کو اب مہینوں میں نہیں بلکہ گھنٹوں اور سیکنڈوں میں ماپا جاتا ہے، کیونکہ سیٹلائٹ، ڈرون اور سینسرز تنازعات کی نوعیت کو نئے سرے سے متعین کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیاری، موافقت اور تیز ردعمل فورس کے نقطہ نظر کی بنیاد ہونا چاہیے۔
وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کا 2047 تک ترقی یافتہ ملک بننے کا راستہ خوشحالی اور سلامتی کے دو ستونوں پر منحصر ہے۔ انہوں نے آئی سی جی کے نعرے، “ویام رکشم” کا حوالہ دیا، جس کا مطلب ہے “ہم حفاظت کرتے ہیں،” صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک عہد ہے۔ انہوں نے کہاکہ “یہ عہد، جو ہر آئی سی جی کے اہلکاروں میں شامل ہے، اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہم ایک مضبوط، محفوظ اور خود انحصار ہندوستان کو آنے والی نسلوں کے حوالے کریں گے۔”
وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ سمندری خطرات تیزی سے ٹیکنالوجی پر مبنی اور کثیر جہتی ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ “اسمگلنگ یا بحری قزاقی کے طریقے جو پہلے سمجھنا آسان تھے اب جی پی ای سپوفنگ، ریموٹ کنٹرول بوٹس، انکرپٹڈ کمیونیکیشنز، ڈرونز، سیٹلائٹ فونز اور یہاں تک کہ ڈارک ویب پر کام کرنے والے نیٹ ورکس کا استعمال کرتے ہوئے جدید ترین سرگرمیوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔” انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ دہشت گرد تنظیمیں اپنی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کے لیے ڈیجیٹل میپنگ اور ریئل ٹائم انٹیلی جنس جیسے جدید آلات کا استعمال کرتی ہیں۔
راجناتھ سنگھ نے کہاکہ “روایتی طریقے اب کافی نہیں ہیں؛ ہمیں مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ پر مبنی نگرانی، ڈرون، سائبر ڈیفنس سسٹم، اور خودکار ردعمل کے طریقہ کار کو اپنے سمندری سیکورٹی فریم ورک میں شامل کرکے مجرموں اور مخالفوں سے آگے رہنا چاہیے۔”
وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ سائبر اور الیکٹرانک جنگ اب فرضی خطرات نہیں بلکہ موجودہ حقائق ہیں۔ انہوں نے کہاکہ”کوئی ملک ہمارے نظام کو میزائلوں کے ذریعے نہیں بلکہ ہیکنگ، سائبر حملوں اور الیکٹرانک جیمنگ کے ذریعے خراب کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ آئی سی جی کو اپنی تربیت اور آلات کو مسلسل اپ گریڈ کرتے ہوئے ایسے خطرات کے خلاف دفاع کے لیے ڈھالنا چاہیے۔ خودکار نگرانی کے نیٹ ورکس اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والے نظام ضروری ہیں تاکہ رسپونس کے اوقات کو سیکنڈوں تک کم کرنے اور پڑھنے کی رفتار کو 2/4 سیکنڈ تک کم کیا جا سکے۔
ہندوستانی کوسٹ گارڈ کو مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے روڈ میپ تیار کرنا چاہیے: راجناتھ
