عظمیٰ نیوزسروس
جموں//خواتین کی قومی کمیشن کی چیئرپرسن وجیا روہتکر نے ‘این سی ڈبلیو آپ کے دوار‘‘ اقدام کے تحت خواتین کے لیے ایک عوامی سماعت کی صدارت کی۔ڈپٹی کمشنر، جموں، ڈی آئی جی، جموں، ڈائریکٹر، سماجی بہبود جموں،ایس ایس پی جموں،اے ڈی سی جموں کے علاوہ پولیس اور محکمہ سماجی بہبود کے دیگر سینئرافسران بھی موجود تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن نے پروگرام کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سماعت کا مقصد طویل عرصے سے زیر التوا مقدمات کو حل کرنا اور مشکلات کا سامنا کرنے والی خواتین کو موقع پر مدد فراہم کرنا ہے، ہر آنے والی خاتون کے لیے فوری انصاف کو یقینی بنانا ہے۔چیئرپرسن نے مزید کہا کہ کمیشن اپنے یشودا اے آئی پروگرام کے تحت خواتین کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے کے لیے تربیتی سیشن منعقد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آؤٹ ریچ پروگرام کا انعقاد نوجوانوں میں صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔قبل ازیں جموں اور قریبی اضلاع کی خواتین نے سماعت میں حصہ لیا اور اپنے خلاف گھریلو تشدد کے حوالے سے براہ راست کمیشن کے سامنے اپنی شکایات پیش کیں۔چیئرپرسن نے ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی جموں کو خواتین کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے متاثرہ خواتین کو یقین دلایا کہ ان کی شکایات پر تمام ضروری کارروائی کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر جموں راکیش منہاس اور ڈی آئی جی جموں شیو کمار نے اس موقع پر چیئرپرسن کو مختلف پلیٹ فارمز پر خواتین کی طرف سے دی گئی شکایات کے ساتھ ساتھ دیگر معاملات پر پہلے سے کی گئی کارروائی کے بارے میں بتایا۔بعد ازاں، این سی ڈبلیو کی چیئرپرسن نے جموں ڈویژن کے پولیس اور ضلع انتظامیہ کے سینئر افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی بھی صدارت کی۔جائزہ اجلاس کے دوران خواتین کے تحفظ سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ڈی آئی جی، پولیس، شیو کمار نے چیئر کو خواتین کے خلاف جرائم کی موجودہ صورتحال اور پولیس حکام کی طرف سے کی جانے والی ضروری کارروائی کے بارے میں بتایا۔ملاقات میں صنفی حساسیت کے پروگرام، خواتین کے تحفظ کے لیے کوششیں اور اقدامات، خواتین کے لیے نئے جرائم کے قانون اور خواتین کے خلاف تشدد جیسے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔چیئرپرسن نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس سلسلے میں مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے موثر ہم آہنگی اور مزید محنت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ان مسائل پر مزید آگاہی پروگرام منعقد کریں۔