سب ضلع ہسپتالوں میں سینئر اور جونیئر فارمیسسٹوں کی 1000سے زائد جگہیں پُر کرنا باقی
پرویز احمد
سرینگر //پوری دنیا کے ساتھ ساتھ 25ستمبر 2025 وادی میں بھی دوا سازوں کے عالمی دن کے طور پرمنایا جارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے امسال دواسازوں کے عالمی دن کیلئے ’’صحت سوچو، فارمیسٹ سوچو‘‘ موضوع کا انتخاب کیا ہے جس دوران مریضوں کے علاج اور دیکھ بال میں فارمیسسٹوں کے رول کے بارے میں لوگوں کو جانکاری دی گئی ہے۔ جموں و کشمیر میں یہ موضوع کافی انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہاں بیشتر سرکاری ہسپتال فارمیسسٹوں کے بغیر کام کررہے ہیں ۔جموں و کشمیر میں فارمیسسٹوں کی ایک ہزار سے زائد اسامیاں خالی پڑی ہے۔ سکمز صورہ، صدر ہسپتال، لل دید، چلڈرن ہسپتال ،سی ڈی ہسپتال سمیت محکمہ صحت و طبی تعلیم کے زیر نگرانی کام کررہے ضلع اور سب ضلع ہسپتالوں میں سینئر اور جونیئر فارمیسسٹوں کی 1000سے زائد اسامیاں خالی ہیں۔ سکمز میں فارمیسسٹوں کی منظورشدہ 40اسامیوں میں سے 36 جبکہ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں فارمیسسٹوں کی 30فیصد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ جموں وکشمیر ایمپلائز کنسلٹیٹیو کمیٹی کے سربراہ اشتیاق احمد بیگ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں فارمیسسٹوں کی اسامیاں خالی ہونے کے باوجود بھی فارمیسسٹوں کی بھرتی نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ سکمزمیں40اسامیاں منظور شدہ ہیں جس میں 90فیصد یعنی 36اسامیاں خالی پڑی ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ فارمیسسٹوں کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو بہتر علاج میسر نہیں ہوپاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکمز میں فلور فارمیسی شروع کی گئی جس کے تحت ایک فلور میں ایک ہی فارمیسسٹ ہوتا ہے اور ایک ہی فارمیسسٹوں کو فلو ر کے تحت وارڈوں کو ادویات تقسیم کرنی پڑتی ہیں جس سے انتہائی علیل مریضوں کو کافی دیر تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارمیسسسٹوں کی کمی کی وجہ سے نہ صرف مریضوں کو ادویات دینے میں تاخیر ہوتی ہے بلکہ کام کا بوجھ بھی زیادہ ہوتا ہے۔ وادی کے مختلف ہسپتالوں میں بھی فارمیسسٹوں کی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے ہسپتالوں میں 30فیصد اسامیاں خالی ہیں۔ محکمہ صحت کے زیر نگرانی کام کرنے والے ضلع اور سب ضلع ہسپتالوں میں فارمیسسٹوں کی اسامیاں خالی ہیں ۔ محکمہ صحت حکام نے بتایا کہ جموں و کشمیر سرکار کی طرف سے 630فارمیسسٹوں کی اسامیوں کو جلد پرُ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں عملے کی کمی کو کورا کیا جائے گا تاہم اس میں ابھی وقت درکار ہے۔