یو این آئی
دمشق//شام کیلئے امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹام براک نے اعتراف کیا ہے کہ تیونس میں گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں میں اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ٹام براک نے کہا کہ اسرائیل نے تیونس میں اس امدادی بیڑے پر حملہ کیا تھا جو غزہ کی طرف روانہ تھا، اس بیڑے کی 2کشتیاں تیونس کے دارالحکومت کے قریب سیدی بوسعید کی بندرگاہ پر لنگر انداز تھیں جب انھیں ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔امریکی ایلچی نے ایک انٹرویو میں حزب اللہ کے مسلح ہونے کے موقف کے بارے میں کہا کہ اسرائیل شام پر حملہ کرتا ہے، لبنان پر حملہ کرتا ہے اور تیونس پر بھی حملہ کرتا ہے، اس جارحیت کے تسلسل کے باعث حزب اللہ کی دلیل مزید مضبوط ہو جاتی ہے۔تیونس کی حکومت نے اب تک اس معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے حالاں کہ اندرون ملک دبا بڑھ رہا ہے کہ وہ تحقیقات کے نتائج اور اس حملے کی منصوبہ بندی کرنے والی قوتوں اور ملوث فریقوں کو بے نقاب کرے۔یاد رہے کہ رواں ماہ کی 9تاریخ کو گلوبل صمود فلوٹیلا کی تنظیمی کمیٹی نے بتایا تھا کہ اس کی ایک کشتی پر نامعلوم ڈرون نے حملہ کیا جب وہ سیدی بوسعید کی بندرگاہ پر لنگر انداز تھی۔