عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم کشمیر نے نوجوانوں کو ہنر منتقل کرنے کے مقصد سے بدھ کو ایوارڈ یافتہ کاریگروں پر زور دیا کہ وہ محکمہ کی فلیگ شپ کارخانہ دارسکیم کے تحت کارخانے قائم کریں۔اس اقدام کا مقصد ماہر کاریگروں کو مہارت بڑھانے کے پروگراموں کی قیادت کرنے کے قابل بنانا ہے تاکہ زوال پذیر روایتی دستکاری کو بحال کیاجا سکے اور دستکاری شعبے میں دیرپا روزگار کو فروغ دیا جا سکے۔محکمہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ سکیم اِدارہ جاتی مدد، جدید تربیت اور مالی اِمداد فراہم کرتی ہے تاکہ روایتی علم کو اگلی نسل تک منتقل کیا جا سکے، ہنر میں بہتری لائی جا سکے، اُجرت میں اِضافہ ہو اور اَنٹرپرینیور شپ کے ذریعے مارکیٹ تک رسائی ممکن بنائی جا سکے۔ترجمان نے کارخانہ دار سکیم کی نمایاں خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان ماہر کاریگروں کو ترجیح دی جائے گی جنہوں نے اَپنے ہنر میں مہارت کا مظاہرہ کیا ہو تاکہ وہ نئے ہنر مندوں کی تربیت میں رہنمائی کر سکیں اور احیأکی کوششوں میں اہم کردار ادا کر سکیں۔انہوں نے مزید کہا’’منتخب کارخانہ داروں کو مکمل مدد کی جائے گی جن میں ہر کارخانے میں 10 ٹرینیوں تک کیلئے فی ٹرینی ماہانہ 2000 روپے اعزازیہ اور فی بیچ 25,000روپے کی ایک مد میں لاجسٹک سپورٹ شامل ہے‘‘۔انہوں نے مزید بتایا کہ اِس سکیم کے تحت تربیت حاصل کرنے والے شاگردوں کو بھی ماہانہ 2000 روپے وظیفہ دیا جائے گا جو تربیتی مدت کی کامیاب تکمیل پر قسطوں میں جاری کیا جائے گا۔ ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم محکمہ کی جانب سے 2021 ء میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا گیا کارخانہ دار سکیم کا مقصد مختلف دستکاریوں میں کاریگروں کی شناخت اور تربیت ہے جن میں اخروٹ کی لکڑی پر نقش و نگار، سلور فلگری، قالین کی بُنائی، کانی شال کی بُنائی، ختمبند، پیپر ماشی، سوزنی کڑھائی نیز ماند پڑ چکی دستکاریاں جیسے چمکدار مٹی کے برتن، نمدہ سازی، گبہ اور وگگو کی تیاری شامل ہیں۔یہ سکیم اب تک 80 یونٹوں کی منظوری دے چکی ہے جنہوں نے ہماری قیمتی ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ معاشی مواقع بھی پیدا کئے ہیں۔اہل اور ایوارڈ یافتہ کاریگر بالخصوص محکمہ سے تربیت یافتہ قابل سابق ٹرینیز آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ درخواست میں مکمل فارم، حلف نامہ، خود دستخط شدہ دستاویزات جیسے آدھار کارڈ، تعلیمی اسناد، سابقہ تربیت کے سرٹیفکیٹ اور پاسپورٹ سائز تصویر شامل ہونی چاہئے۔