عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے مشیر ناصر اسلم وانی کا کہنا ہے کہ آئندہ اسمبلی سیشن میں رکن اسمبلی معراج ملک کو پی ایس اے کے تحت بند کرنے کے متعلق سوال اٹھایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ’ہماری اطلاع کے مطابق ان کی خطا یہ تھی کہ وہ اپنے لوگوں کے لئے طبی سہولیات چاہتے تھے اور ان کی ضلع انتظامیہ کے ساتھ ناراضگی تھی جس کو بات چیت کے ذریعے سلجھایا جا سکتا تھا۔‘
موصوف مشیر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
معراج ملک کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا ’معراج ملک کے بارے میں ہم نے واضح بات کی ہے کہ ایک رکن اسمبلی کو اس طرح بند نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔‘انہوں نے کہا کہ ’ہماری اطلاع کے مطابق ان کی خطا یہ تھی کہ وہ اپنے لوگوں کے لئے طبی سہولیات چاہتے تھے اور ان کی ضلع انتظامیہ کے ساتھ ناراضگی تھی جس کو بات چیت کے ذریعے سلجھایا جا سکتا تھا۔‘انہوں نے کہا کہ ’آئندہ اسمبلی سیشن میں یہ بات ضرور اٹھے گی کہ ایک موجودہ رکن اسمبلی کو اس طرح بند کیوں کیا گیا‘۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے ناصر اسلم نے کہاکہ ’جب سے اپریل میں سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا تو یہاں معیشت کا سارا نظام درہم و برہم ہوگیا کیونکہ اسی شعبے سے یہاں تجارت کا پھیلائو ہوتا ہے‘۔انہوں نے کہا ’اس کے بعد سیلاب نے بچی کھچی کسر نکال دی ہم نے بینک حکام سے گذارش کی ہے کہ وہ تاجروں کے پانچ چھ مہینوں کی بینک کی قسطوں کو موخر کریں کیونکہ وہ اس وقت ان کو ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا ’جموں وکشمیر حکومت نے بھی اور مرکزی حکومت نے بھی کسانوں اور فروٹ گروروس کو ہوئے نقصان کا جائزہ لیا اور ہم امید کرتے ہیں مرکزی حکومت متاثرین کو پورا معاوضہ دے گی۔‘
نیشنل کانفرنس کو میوہ تاجروں کو ہوئے نقصان پر مورد الزام ٹھہرانے پر پوچھے جانے پر موصوف مشیر نے کہا ’قومی شاہراہ کا کنٹرول ان کے ہاتھ میں ہے الزام ہم پر لگایا جاتا ہے،وزیر اعلیٰ نے ان سے کہا تھا کہ اگر آپ اس کو صاف نہیں کرسکتے تو ہمیں دیجئے ہم اس کو بحال کریں گے۔‘
معراج ملک کو بند کرنے پر آئندہ اسمبلی سیشن میں سوال اٹھایا جائے گا: ناصر اسلم
