عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سوریندر کمار چوہدری نے منگل کو کہا کہ مرکزی زیرانتظام خطے میں قائم منتخب حکومت کئی طرح کے چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے لیکن پھر بھی اپنے محدود اختیارات کے ساتھ عوامی حقوق کیلئے کوشاں ہے۔
انہوں نے گاندربل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا،
“کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم استعفیٰ دے دیں، لیکن ہم اُن میں سے نہیں ہیں جو پیٹھ دکھا کر بھاگ جائیں۔ ہم شیرِ کشمیر کے کارکن ہیں، عوامی حقوق کیلئے لڑیں گے اور جدوجہد جاری رکھیں گے۔
چوہدری نے کہا کہ چونکہ جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ حاصل نہیں ہے اور مرکزی حکومت کے ساتھ دوہری طرزِ حکمرانی چل رہی ہے، اس لیے اختیارات اور وسائل محدود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت عوامی مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے اور فاروق عبداللہ و عمر عبداللہ کے وعدوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی۔
نائب وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ ریاستی درجہ اور دفعہ 35-اے کی بحالی کے مسئلے اسمبلی اجلاس میں اٹھائے جائیں گے اور یہ موضوع کابینہ میٹنگ میں بھی زیرِ بحث آچکا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ سابق حکمران جماعتیں بی جے پی اور پی ڈی پی نے 2015 سے 2018 تک اتحاد میں رہتے ہوئے خطے کی ترقی کو نظرانداز کیا۔
چوہدری نے کہا، “یہ جماعتیں دعویٰ کرتی ہیں کہ جموں و کشمیر میں بہت ترقی ہوئی، لیکن اگر واقعی ایسا ہے تو آج بھی ہم ٹریفک جام میں کیوں پھنسے ہیں؟ اب ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھیں گے۔
ہم پیٹھ دکھا کربھاگنے والے نہیں، شیرِکشمیر کے سپاہی ہیں عوامی حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے: چودہری
