عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/کابینہ نے بدھ کو لیفٹیننٹ گورنر کو سفارش کی ہے کہ اسمبلی کا اجلاس 13 اکتوبر سے طلب کیا جائےـ
ذرائع نے بتایا کہ آج صبح شروع ہونے والی کابینہ میٹنگ کی صدارت وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کی، جس میں تمام وزراء شریک ہوئے۔
میٹنگ کے دوران کابینہ نے فیصلہ کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو اسمبلی کا اجلاس 13 اکتوبر سے بلانے کی سفارش کی جائے۔
ذرائع کے مطابق یہ اجلاس مختصر ہوگا اور امکان ہے کہ سات روز تک جاری رہے گا یعنی 13 سے 20 اکتوبر تک۔
جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کے مطابق ایک اجلاس کے آخری دن اور اگلے اجلاس کے پہلے دن کے درمیان چھ ماہ سے زیادہ کا وقفہ نہیں ہونا چاہیے۔
ایکٹ کے مطابق: “لیفٹیننٹ گورنر وقتاً فوقتاً قانون ساز اسمبلی کو ایسے وقت اور مقام پر طلب کرے گا جیسا وہ مناسب سمجھے، لیکن ایک اجلاس کے آخری دن اور اگلے اجلاس کے پہلے دن کے درمیان چھ ماہ کا وقفہ نہیں ہونا چاہیے۔”
چونکہ گزشتہ اجلاس کی آخری کارروائی 29 اپریل کو ہوئی تھی، اس لیے قانون کے مطابق اگلا اجلاس 28 اکتوبر سے پہلے بلایا جانا ضروری ہے۔
ایوان کی کارروائی میں ریاستی درجۂ بحالی اور ریزرویشن کے معاملات چھائے رہنے کی توقع ہے۔
گزشتہ اسمبلی اجلاس میں ریاستی درجۂ بحالی سے متعلق تین قراردادیں نیشنل کانفرنس کی ہنگامہ آرائی کے باعث ختم ہوگئی تھیں، جو اس وقت پیش آئیں جب ان کے اراکین کی طرف سے وقف (ترمیمی) بل 2025 پر پیش کی گئی التوا کی تحریک کو مسترد کر دیا گیا تھا۔
ریزرویشن کا مسئلہ بھی ایوان میں بار بار اٹھایا گیا، جہاں پیپلز کانفرنس کے صدر اور ہندوارہ سے ایم ایل اے سجاد غنی لون نے اس معاملے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
کابینہ نے13اکتوبر سے خزاں سیشن بلانے کی سفارش کی
