نئی دہلی/یو این آئی/ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ پہلگام حملے کے مجرموں اور ان کے آقاؤں کو سبق سکھانے کے لیے آزادانہ ہاتھ دیئے جانے کے باوجود ہندوستانی مسلح افواج نے ایک مضبوط لیکن محتاط رویہ اپناتے ہوئے فیصلہ کن کارروائی کی۔ وزارت دفاع نے پیر کو یہاں کہا کہ مسٹر سنگھ، جو اتوار کو دو روزہ دورے پر مراکش پہنچے ، رباط میں ہندوستانی برادری سے بات چیت کی۔ ہندوستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مسلح افواج کو پہلگام میں بے گناہ ہندوستانیوں پر بزدلانہ حملے کا جواب دینے کی مکمل آزادی دی گئی ہے ۔ ملک کے مضبوط لیکن محتاط نقطہ نظر کو بیان کرنے کے لئے رام چرت مانس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی کارروائی پہلے سے طے شدہ تھی اور جارحانہ نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے بے گناہوں کو ان کا مذہب پوچھ کر بے دردی سے قتل کیا، لیکن ہندوستانی فورسز نے دہشت گردوں کو ان کے مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ ان کے اعمال کی بنیاد پر مارا۔ ہندوستانی کمیونٹی نے آپریشن سندور کے دوران مسلح افواج کی جانب سے کی گئی فیصلہ کن کارروائی کی بھی تعریف کی۔ بات چیت کے دوران وزیر دفاع نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران کثیر جہتی شعبے میں ہندوستان کی ترقی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اور جغرافیائی سیاسی چیلنجوں کے باوجود ہندوستان 11ویں سے بڑھ کر دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے اور جلد ہی ٹاپ تھری میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے ۔ وزیر دفاع نے ہندوستان کی ڈیجیٹل تبدیلی، علمی معیشت میں تیز رفتار ترقی اور ایک دہائی قبل 18 یونیکورنز سے 118 تک اسٹارٹ اپس کی تعداد میں اضافہ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی دفاعی صنعت نے 1.5 لاکھ کروڑ کی پیداوار اور 100 سے زیادہ ممالک کو 23,000 کروڑ روپے کی دفاعی برآمدات حاصل کی ہیں۔
مسٹر سنگھ نے ہندوستانی کمیونٹی کی محنت، لگن اور ایمانداری کی تعریف کی۔ انہوں نے مذاہب کی عالمی پارلیمنٹ میں سوامی وویکانند کے الفاظ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی ثقافت میں کردار ہی انسان کی اصل پہچان ہے ۔
آپریشن سندور میں فوجی کارروائی محتاط لیکن فیصلہ کن تھی:راج ناتھ
