سری نگر/ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرف سے گذشتہ ہفتے سری نگر میں گرفتار کئے جانے والے جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس (جے کے اے ایس) کے ایک افسر نے مبینہ طور پر ایک مقامی تاجر سے اس کی سامان اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) فائل کلیئر کرنے کے لئے 50 ہزار روپیے رشوت طلب کئے تھے۔
سی بی آئی کی طرف سے 19 ستمبر کو درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق، 17 ستمبر کو سری نگر کے ایک تاجر کی طرف سے ایک شکایت درج کرائی گئی تھی جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ سرفراز احمد،جو سرکل – بی سٹیٹ ٹیکس محکمہ سری نگر میں سرکل ٹیکس افسر کے طور پر تعینات ہیں، نے شکایت کنندہ سے اس کی جی ایس ٹی فائل کلیئر کرنے کے لئے 50 ہزار روپیے رشوت طلب کئے۔
انہوں نے کہا کہ شکایت کنندہ رشوت نہیں دینا چاہتا تھا اور اس نے مذکورہ افسر کے خلاف مناسب کارروائی کی درخواست کی۔
ان کا کہنا ہے کہ شکایت کے بعد، سری نگر میں سی بی آئی کی انسداد بدعنوانی شاخ نے ایک انسپکٹر کو الزامات کی تصدیق کا کام سونپا۔
سی بی آئی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ویریفکیشن سے ثابت ہوا کہ افسر نے واقعی رشوت کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان نتائج کی بنیاد پر، سی بی آئی نے بدعنوانی کی روک تھام کے ایکٹ، 1988 کے سیکشن 7 کے تحت مذکورہ افسر کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بعد میں اسے سی بی آئی کے اہلکاروں نے ہفتہ کو ٹریپ لگاکر اس کو مبینہ طور پر20 ہزار روپے کی رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا۔
اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔